مایاوتی نے دھننجے سنگھ کی اہلیہ کا ٹکٹ کاٹ دیا ہے۔ (فائل فوٹو)
بہوجن سماج پارٹی نے لوک سبھا انتخابات کے لیے 9 امیدواروں کی ایک اور فہرست جاری کی ہے۔ گورکھپور اور بستی سمیت کل 9 سیٹیں ہیں۔ یہ بی ایس پی کی چوتھی فہرست ہے۔ اس فہرست میں مایاوتی نے اعظم گڑھ سے بھیم راج بھر اور گھوسی سے بال کرشن چوہان کو میدان میں اتارا ہے۔
بی ایس پی نے محمد عرفان کو ایٹا لوک سبھا سیٹ سے نامزد کیا ہے۔ دھورہہ سے شیام کشیور اوستھی، فیض آباد سے سچیدانند پانڈے، بستی سے دیاشنکر مشرا، گورکھپور سے جاوید سمنانی، چندولی سے ستیندر کمار موریہ اور رابرٹ گنج سے دھنیشور گوتم کو امیدوار بنایا گیا ہے۔
اب تک 45 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے
بہوجن سماج پارٹی نے اب تک 45 امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ بی ایس پی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں تنہا لڑ رہی ہے۔ یہ نہ تو بھارتیہ جنتا پارٹی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کا حصہ ہے اور نہ ہی سماج وادی پارٹی اور کانگریس کی قیادت میں انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس یعنی انڈیا الائنس میں شامل ہے۔
بی ایس پی نے اس الیکشن میں شروع سے ہی ‘ایکلا چلو’ کا سر برقرار رکھا۔ درمیان میں کئی مواقع پر یہ دعویٰ کیا گیا کہ بی ایس پی کسی بھی اتحاد کے ساتھ جا سکتی ہے ۔لیکن مایاوتی نے ہمیشہ اس سے انکار کیا۔ بی ایس پی اکیلے الیکشن لڑ رہی ہے، یوپی میں سہ رخی مقابلہ ہے۔
بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے یوپی میں اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔ لیکن اب تک وہ خود انتخابی مہم کے لیے میدان میں نہیں آئی ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان کے بھتیجے اور بی ایس پی کوآرڈینیٹر آکاش آنند مسلسل انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ جہاں وہ 6 اپریل سے مغربی یوپی کی سیٹوں پر انتخابی مہم چلا رہے ہیں ۔وہیں بی ایس پی سپریمو مایاوتی بھی 14 اپریل سے میدان میں اترنے کی تیاری کر رہی ہیں۔ بی ایس پی سپریمو سہارنپور اور مظفر نگر سے انتخابی مہم شروع کریں گی۔
یوپی میں پہلے مرحلے کے انتخابات 19 اپریل کو ہونے ہیں۔ پہلے مرحلے میں مغربی یوپی کی آٹھ لوک سبھا سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوگی۔ ان میں سہارنپور، کیرانہ، مظفر نگر، بجنور، نگینہ، مرادآباد، رام پور، پیلی بھیت میں ووٹنگ ہوگی۔ ملک بھر میں ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔
بھارت ایکسپریس