Bharat Express

Manipur Violence

آئی ٹی ایل ایف کے مطابق اس واقعہ کے حوالے سے 21 جون کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ آئی پی سی کی دفعہ 153 اے، 398، 427، 436، 448، 302، 354، 364، 326، 376، 34 اور آرمس ایکٹ کی دفعہ 25 (1C) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

اس سب کے درمیان اپوزیشن نے وزیر اعظم نریندر مودی سے منی پور میں تشدد پر پارلیمنٹ میں بیان دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ کچھ پارٹیوں نے مانسون اجلاس کے پہلے دن منی پور پر تحریک التواء لانے کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔

دوسری جانب کمار وشواس نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ،کرسی ہے تمہارا یہ جنازہ تو نہیں؟ کچھ کر نہیں سکتے تو اتر کیوں نہیں جاتے؟ کانگریس کی ترجمان راگنی نائک نے کہا کہ منی پور میں ہونے والی بہیمانہ حرکت کو دیکھ کر پورا ملک بے چین ہے اور آپ مودی جی سکون سے سو رہے ہیں۔

پارلیمنٹ کے اس اجلاس میں جو بل پیش کئے جائیں گے ان کی فہرست میں پہلا بل دہلی کے بارے میں لائے گئے آرڈیننس سے متعلق ہے۔ کل 31 بل پیش کیے جانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اس بار کے پارلیمانی اجلاس میں یکساں سول کوڈ سے متعلق بل پیش کیا جائے گا یا نہیں ۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے بتایا کہ میٹنگ میں کانگریس لیڈران نے منی پور میں تشدد میں مارے گئے لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کچھ دیر خاموشی اختیار کی۔

راہل گاندھی نے پی ایم پر منی پور تشدد پر خاموش رہنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے اس معاملے پر یورپی یونین میں ہونے والی بحث کا بھی ذکر کیا۔

یورپی یونین کی پارلیمنٹ نے ملک کے حالات پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "اقلیتوں، سول سوسائٹی، انسانی حقوق کے محافظوں اور صحافیوں کو باقاعدگی سے ہراساں کیا جارہاہے۔ جبکہ خواتین کو خاص طور پر سخت چیلنجوں اور ان کے حقوق کی خلاف ورزیوں کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔

منی پور میں 3 مئی کو نسلی تشدد کا آغاز ہوا تھا۔ آئندہ دن پہلی بار ریاست میں انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ اسے وقت وقت پر بڑھایا جاتا رہا ہے۔

جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب بشنو پور ضلع کے کنگوا میں دو طبقوں کے درمیان تشدد میں منی پور پولیس کمانڈو سمیت چار افراد ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ شام کو موئرنگ توریل میسان میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے ساتھ مقابلے میں ایک پولیس اہلکار مارا گیا، جب کہ کانگوا، سونگدو اور اوانگ لیکھئی میں تین دیگر افراد کی جانیں گئیں۔

جب منگل کے روز جب آئی آر بی کیمپ پر حملہ کیا گیا تو سکیورٹی اہلکاروں نے پہلے آنسو گیس کے گولے اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا۔ اسی دوران جب بھیڑ نے فائرنگ شروع کر دی تو سیکورٹی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی۔