Bharat Express

Manipur Violence

کانگریس نے ایک بار پھر تشدد سے متاثر منی پور میں فائرنگ سے نو افراد کی ہلاکت کے معاملہ پر مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ سابق مرکزی وزیر جے رام رمیش نے کہا کہ شمال مشرقی ریاست کے لوگوں کا دکھ ملک کا دکھ ہے، لیکن اس معاملہ پر وزیر …

منی پور میں جاری تشدد کے درمیان گزشتہ جمعہ (9 جون) کو سیکورٹی اہلکاروں کے حلیے میں آئے شرپسندوں نے تلاشی کے بہانے لوگوں کو گھروں سے باہربلایا اورانہیں گولی ماردی۔

منی پور میں ایک ماہ پہلے ہوئے نسلی تشدد میں کم ازکم 98 افراد کی جان جاچکی ہے اور 310 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ ریاست میں فی الحال کل 37,450 افراد نے 272 راحت کیمپوں میں پناہ لے رکھی ہے۔

منی پور کے امپھال ضلع میں پیر کو مسلح افراد کے دو گروپوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں تین افراد ہلاک اور چار دیگر زخمی ہوگئے۔

مرکزی وزیرداخلہ ہند-میانمارسرحد پرموریہ میں مقامی لوگوں سے بات چیت کریں گے۔ کنگ پوکپی میں سول سوسائٹی کے لوگوں کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔

کھلاڑیوں نے امیت شاہ کو خط لکھ کر ریاست میں جاری بحران کا جلد از جلد حل تلاش کرنے پر زور دیا۔ کھلاڑیوں نے یہ دھمکی بھی دی کہ اگر منی پور میں جلد از جلد امن بحال  بحال نہ کیے گئے تو وہ اپنے ایوارڈز اور تمغے واپس کر دیں گے۔

حکام نے کہا کہ ریاست میں فسادات سے متاثر علاقوں میں وقف ٹیلی فون لائن لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا استعمال افواہ پھیلانے والوں کےخلاف کیا جائے گا۔

طلباء سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اپنی تفصیلات مندرجہ بالا ہیلپ لائن نمبرز پر ایک مقررہ فارمیٹ میں شیئر کریں جس میں ان کا نام، نمبر، خاندانی رابطہ اور پتہ، موجودہ پتہ اور کالج یا یونیورسٹی کا نام شامل ہو۔

سلیم انجینئر نے کہا کہ ”ہم خطے میں امن و امان کی بحالی کے لئے دعا کرتے ہیں اور تشدد میں اپنی جانیں گنوانے والوں سے تعزیت کرتے ہیں۔

ہندوستانی فوج نے جمعہ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً 13000 شہریوں کو تشدد سے متاثرہ علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ یہ سب اس وقت پناہ گاہوں اور فوجی چوکیوں میں رہ رہے ہیں۔