Bharat Express

Manipur Violence Updates: ’پولیس کی وردی میں چھپے ہوسکتے ہیں شرپسند‘، فوج الرٹ پر، جانئے کیا ہے ریاست کی صورتحال

ایک قومی روزنامہ نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ مرکزی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے کہا کہ شرپسندوں کے کمانڈوز کی شکل میں پیش کرکے 17 اور 18 جون کو حملہ کرنے کا امکان ہے۔

منی پور تشدد رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ (فائل فوٹو)

امفال: منی پور کا موازنہ لیبیا، لبنان، نائجیریا اور شام سے فوج کے ایک ماہر نے کہا کہ شمال مشرق ریاست اب ’اسٹیٹ لیس‘ ہے۔ سابق فوجی سربراہ وید ملک نے منی پور سے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل کے ‘انتہائی افسوسناک کال’ پر توجہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال پر اعلیٰ سطح پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

وید ملک نے اپنے ٹوئٹ میں وزیراعظم نریندر مودی، وزیرداخلہ امت شاہ اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کو بھی ٹیگ کیا۔ تشدد کے تازہ حادثات جمعہ کے روز رات میں تقریباً 10 بجے بشوپور کے کواکٹا قصبہ اور چراچند پور کے کنگوئی گاوں میں سیلف ڈرائیوہتھیاروں سے 400-500 راونڈ کے آس پاس فائرنگ کی گئی۔ افسران نے بتایا کہ اس کے بعد سے روک روک کر گولی باری کی اطلاع مل رہی ہے۔

منی پور تشدد کے پیچھے کی وجہ

منی پور شیڈولڈ ٹرائب (ایس ٹی) کے زمرے میں شامل کرنے کے مطالبے پرمیتئی اورکوکی برادریوں کے درمیان تنازعات کا گواہ رہا ہے۔ ریاست میں ایک ماہ قبل شروع ہونے والے میتی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسل پرستی کے تشدد میں 100 سے زائد افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ میتئی منی پور کی آبادی کا تقریباً 53 فیصد ہیں اورزیادہ تر وادی امفال میں رہتے ہیں۔ قبائلی – ناگا اورکوکی- آبادی کا 40 فیصد ہیں اورپہاڑی اضلاع میں رہتے ہیں۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read