کانگریس صدر کی شمال مشرق کے کانگریس لیڈران کے ساتھ میٹنگھ
نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ہفتے کے روز شمال مشرقی ریاستوں کے پارٹی لیڈران کے ساتھ میٹنگ کی، جس میں اگلے لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ منی پور کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ کانگریس لیڈران نے مرکزی حکومت پر منی پور میں ہونے والے تشدد پر اپنی ذمہ داری سے دستبردار ہونے کا الزام لگایا اور کہا کہ تشدد کو ختم کرنے کے لیے فوری حل کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ کانگریس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ اس میٹنگ میں پارٹی کے تنظیمی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، سکم، تریپورہ اور ناگالینڈ کے انچارج اجے کمار، منی پور کے سابق وزیر اعلیٰ اوکرم ایبوبی سنگھ کے علاوہ میگھالیہ، اروناچل، ناگالینڈ، منی پور، تریپورہ اور سکم کے پردیش کی ریاستی کانگریس کمیٹیوں کے صدر اور کچھ دیگر سینئر لیڈرران نے شرکت کی۔
‘اظہار رائے کی آزادی پر ہو رہا ہے حملہ’
کھڑگے نے ٹویٹ کیا، ”شمال مشرق میں مودی حکومت کی ‘ایکٹ ایسٹ’ پالیسی ‘ایکٹ لیسٹ’ پالیسی بن گئی ہے۔ آج ہندوستان بی جے پی کی زہریلی تقسیم کی سیاست کا خمیازہ بھگت رہا ہے۔ طبقات کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کیا جا رہا ہے، اظہار رائے کی آزادی پر حملہ ہو رہا ہے، بنیادی حقوق پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔انہوں نے کانگریس لیڈران اور کارکنوں سے متحد ہو کر عوام تک پہنچنے کی اپیل کی۔ کھڑگے نے کہا، ’’تنوع میں اتحاد ہماری شناخت ہی نہیں، بلکہ ہمارے وجود کی بنیاد ہے۔‘‘ منی پور کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس ریاست میں امن قائم کرنے اور مسائل کو حل کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔
The ‘𝐀𝐜𝐭 𝐄𝐚𝐬𝐭’ policy of Modi Govt has become the ‘𝐀𝐜𝐭 𝐋𝐞𝐚𝐬𝐭’ policy for our Northeastern States !
India, today is witnessing an onslaught of BJP’s vicious politics of division and discord.
▫️ Communities are being pitted against each other.
▫️ Freedom of… pic.twitter.com/rof7fzqxYi— Mallikarjun Kharge (@kharge) July 15, 2023
مارے گئے لوگوں کو پیش کیا گیا خراج عقیدت
کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے بتایا کہ میٹنگ میں کانگریس لیڈران نے منی پور میں تشدد میں مارے گئے لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کچھ دیر خاموشی اختیار کی۔ میٹنگ کے بعد جاری ایک بیان میں کانگریس نے الزام لگایا، ’’منی پور کے معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کی خاموشی اور بے عملی ناقابل معافی اور مجرمانہ ہے۔‘‘ حکومت نے منی پور اور پورے شمال مشرق کے لوگوں کے تئیں اپنی ذمہ داری چھوڑ دی ہے۔ پارٹی نے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ وہ امن و سلامی بحال کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔
یہ بھی پڑھیں: سماجوادی پارٹی کو بڑا جھٹکا، دارا سنگھ چوہان نے اسمبلی رکنیت سے دے دیا استعفیٰ
بھارت ایکسپریس۔