سابق وزیر دارا سنگھ نے سماجوادی پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
سماجوادی پارٹی کو رکن اسمبلی دارا سنگھ چوہان نے ہفتہ کے روز بڑا جھٹکا دیا ہے۔ انہوں نے سماجوادی پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے مئو کے گھوسی اسمبلی حلقہ کی رکنیت بھی چھوڑ دی ہے۔ انہوں نے اپنا اسمبلی اسپیکر ستیش مہانا کو بھیجے گئے خط میں اپنے استعفیٰ کی پیشکش کی ہے۔ وہ بی جے پی چھوڑ کر سماجوادی پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔ دارا سنگھ ابھی دہلی میں ہیں۔
ایسی قیاس آرائی کی جا رہی ہے کہ وہ جلد ہی بی جے پی میں لوٹ سکتے ہیں۔ دارا سنگھ یوگی حکومت میں وزیر جنگلات اور ماحولیات کی ذمہ داری انجام دے چکے ہیں۔ سال 2022 کے اسمبلی الیکشن سے پہلے دارا سنگھ کو اکھلیش یادو نے سماجوادی پارٹی میں شامل کیا تھا۔
دارا سنگھ نے بی جے پی پر لگائے تھے سنگین الزام
سماجوادی پارٹی میں شامل ہوتے ہی دارا سنگھ چوہان نے بی جے پی پر جم کر تنقید کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ جب سال 2017 میں بی جے پی کی حکومت بنی تھی تو یہ نعرہ دیا گیا تھا کہ سب کا ساتھ، سب کا وکاس، لیکن ساتھ تو سب کا لیا، وکاس (ترقی) کچھ لوگوں کی ہی ہوئی۔ انہوں نے کہا تھ کہ اس ریاست میں رہنے والے چند لوگوں کی ترقی ہوئی اور باقی لوگوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیا گیا۔ کیا ایسے میں ملک آتم نربھر (خود انحصار) بنے گا، جب لوگوں کو غلام بنانے کی سازش ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ غریبوں کو تھوڑا سا اناج، راشن اور لالچ دے کر ٹھگنے اور غلام بنانے کی سازش ہو رہی ہے، لیکن اب غریب اور پسماندہ سماج کے لوگ اب اس بہکاوے میں نہیں آئیں گے۔ گزشتہ الیکشن میں پسماندہ اور دلت طبقات نے سڑک پر بے روزگار گھوم رہے نوجوانوں نے بی جے پی کو مکمل حمایت دی تھی۔ کسانوں نے اپنی لہلہاتی فصل کے لئے حمایت دی تھی، لیکن جب اس سرد بھری رات میں جب انہیں گھروں میں سونا چاہئے وہ اپنی کھیت میں جانوروں سے فصل کی حفاظت کے لئے چارپائی لگا کر بیٹھا ہوا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔