منی پور میں دو خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے معاملے میں این سی ڈبلیو نے لیا از خود نوٹس، کہا- کریں فوری کارروائی
Manipur Violence: اپوزیشن جمعرات (20 جولائی) کو منی پور میں دو خواتین کو برہنہ کرکے پریڈ کرائے جانے کے شرمناک واقعے کو پارلیمنٹ میں بھرپور طریقے سے اٹھانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اپوزیشن اس سے پہلے بھی کئی بار منی پور تشدد پر وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھا چکی ہے۔ اب تازہ ترین ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد، پوری اپوزیشن بھڑک اٹھی ہے اور کانگریس، اے اے پی اور ٹی ایم سی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں نے اس واقعہ کی سخت مذمت کی ہے۔ اس کے ساتھ حکومت پر بھی سوالیہ نشان لگ گئے ہیں۔
دوسری طرف، مرکز بھی اس مسئلہ پر پارلیمنٹ میں بحث کے لیے تیار ہے۔ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے بھی اس واقعہ کو مکمل طور پر غیر انسانی قرار دیا ہے اور اس بارے میں وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ سے بات کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے یقین دلایا ہے کہ وہ اس معاملے میں سخت کارروائی کریں گے اور مجرموں کو سزا دیں گے۔
اپوزیشن کا حکومت پر حملہ
مرکزی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس’ (انڈیا) اس وقت خاموش نہیں رہے گا جب اس شمال مشرقی ریاست میں ہندوستان کے تصور پر حملہ ہو رہا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ معاشرے میں تشدد کا سب سے زیادہ نقصان خواتین اور بچوں کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے حکومت سے مزید سوال کیا کہ مرکزی حکومت، وزیر اعظم منی پور کے پرتشدد واقعات پر کیوں آنکھیں بند کیے بیٹھے ہیں؟ کیا ایسی تصویریں اور پرتشدد واقعات انہیں پریشان نہیں کرتے؟
دوسری جانب کمار وشواس نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ،کرسی ہے تمہارا یہ جنازہ تو نہیں؟ کچھ کر نہیں سکتے تو اتر کیوں نہیں جاتے؟ کانگریس کی ترجمان راگنی نائک نے کہا کہ منی پور میں ہونے والی بہیمانہ حرکت کو دیکھ کر پورا ملک بے چین ہے اور آپ مودی جی سکون سے سو رہے ہیں۔کانگریس کی ایک اور لیڈر الکا لامبا نے بھی اس واقعہ پر ردعمل ظاہر کیا ہے اور صدر دروپدی مرمو سے بھی سوال کیا ہے کہ “آپ ایک خاتون ہونے کے ناطے یہ سب خاموشی سے کیسے دیکھ سکتی ہیں؟ بیٹیوں کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔‘‘ ان کے علاوہ دہلی کے سی ایم اروند کیجریوال، ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے بھی اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے ٹویٹ کیا ہے، جس میں وزیراعظم کے غیر ملکی دوروں پر بھی طنز کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Abu Asim Azmi: سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ’’وندے ماترم’’گانے سے کیا انکار
وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ کے استعفیٰ کا بھی ہو رہا ہے مطالبہ
اس واقعے کے بعد اپوزیشن وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق منی پور میں خواتین کے ساتھ پیش آنے والے واقعے سے حکومت اور پارٹی دونوں ناراض ہیں، اس دوران وزیر اعلیٰ کا استعفیٰ بھی طلب کیا جا سکتا ہے۔ ساتھ ہی سی ایم بیرن سنگھ نے بھی اس واقعہ کی سخت مذمت کی ہے اور یقین دلایا ہے کہ اس معاملے میں سخت کارروائی کی جائے گی اور اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس سے قبل 30 مئی کو منی پور میں پرتشدد واقعات کی وجہ سے وزیر اعلیٰ نے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا لیکن ان کے حامیوں نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ تازہ ترین ویڈیو 4 مئی کی ہے۔
-بھارت ایکسپریس