Bharat Express

Manipur Violence

منی پور میں گزشتہ تین ماہ سے تشدد جاری ہے۔ اس تشدد میں اب تک 160 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ہزاروں لوگ اپنا گھر بار چھوڑ کر پناہ گزین کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں

دوسری جانب منی پور واقعے کے بارے میں لوگوں سے سوال کیا گیا کہ کیا ملزمان کو پھانسی دی جائے یا نہیں؟ اس جرم کے مجرموں کو کیا سزا ملنی چاہیے تو اعداد و شمار نے سب کو حیران کر دیا۔ چنانچہ سروے کے اعداد و شمار کے مطابق 87 فیصد لوگوں  نے کہا  کہ کہ ملزمان کو پھانسی دی جانی چاہیے

اہل خانہ ابھی تک بیٹی کی لاش کا انتظار کر رہے ہیں۔ خاتون نے کہا، 'مجھے اب بھی یقین نہیں آرہا کہ میری بیٹی اب اس دنیا میں نہیں ہے۔ کبھی کبھی امید ہوتی ہے کہ میری بیٹی واپس آئے گی، کیونکہ میں نے اسے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا

سواتی مالیوال نے کہا "میں نے منی پور جانے کا فیصلہ کیا ہے اور میں ریاستی حکومت سے اپیل کر رہی ہوں کہ وہ مجھے نہ روکے بلکہ ایسے انتظامات کرے کہ میں جنسی زیادتی کے شکار لوگوں سے مل سکوں تاکہ ہم ان تک پہنچ سکیں اور ہر ممکن مدد فراہم کر سکیں۔"

اپوزیشن پارٹیاں بھی اس معاملے کو لے کر مرکزی حکومت پر لگاتار حملہ کر رہی ہیں اور منی پور کے سی ایم این بیرن سنگھ کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش نے منی پور کے واقعہ کے لئے بی جے پی اور آر ایس ایس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ منی پور کا واقعہ نفرت پھیلانے کی سیاست اور بات کرکے حکمرانی کی پالیسی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کی ووٹ کی سیاست کی وجہ سے ایسا واقعہ منی پور میں پیش آیا جہاں خواتین کے استھ اس طرح کا برتاؤ کیا گیا۔

کیرالہ کے وزیر اعلی پی وجین نے ترواننت پورم میں کہا کہ فسادات کی آڑ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ عیسائیوں پر حملہ ہے۔ عیسائی قبائلی گروہوں کے گرجا گھروں پر منظم طریقے سے حملے کیے گئے اور انہیں تباہ کیا گیا۔ سنگھ پریوار نے سیاسی فائدے کے لیے منی پور کو فسادات کے علاقے میں تبدیل کر دیا ہے

ہفتہ کو بھیجے گئے خط میں جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے لکھا کہ 'ملک قبائلیوں کو توڑ پھوڑ کا شکار ہونے کی اجازت نہیں دے سکتا۔ خاموشی بھی بے رحمانہ جرم کا ایک چہرہ ہے۔ یہ میں بھاری دل کے ساتھ ریاست منی پور میں جاری تشدد کے حوالے سے لکھ رہا ہوں

منی پور میں خواتین کی برہنہ پریڈ کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد وزیر اعلی این بیرن سنگھ نے پولیس کو خصوصی ہدایات دی تھیں۔ وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے کہا تھا کہ اس معاملے میں اب تک کچھ ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ کئی دیگر ملزمین کو گرفتار کرنا باقی ہے

سماجودای پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن نے منی پور تشدد میں شامل افراد کو لے کر کہا کہ انہیں دیکھتے ہی گو لی مار دینی چاہیے،ایسے مجرموں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتنی چاہیے،انہوں نے تشدد سے متاثر منی پور کو فوج کے حوالے کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ منی پور میں وزیر اعلی این بیرن کو ہٹایا جائے اور صدر راج نافذ کیا جائے