Manipur Violence
Manipur Viral Video: منی پور میں دو خواتین کے برہنہ سرے عام گھومانے کاویڈیو وائرل ہونے کے بعد پورا ملک غصے میں ہے۔ جمعہ 21 جولائی کو ایک مشتعل ہجوم نے منی پور میں مرکزی ملزم ہیریم ہیراداس سنگھ کے گھر کو نذر آتش کر دیا۔ وائرل ویڈیو میں دو خواتین کو ہجوم کے ہاتھوں برہنہ کرکے پریڈ کرتے دیکھا گیا ہے۔ یہی نہیں،ان کے ساتھ ظلم کی سبھی حدیں پارکردی گئیں۔ ان میں سے ایک کے ساتھ عصمت دری بھی کی گی اور بعد میں اس کو قتل کردیا گیا ۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے کہا کہ یہ واقعہ 4 مئی کو پیش آیا۔
دوسری جانب منی پور واقعے کے بارے میں لوگوں سے سوال کیا گیا کہ کیا ملزمان کو پھانسی دی جائے یا نہیں؟ اس جرم کے مجرموں کو کیا سزا ملنی چاہیے تو اعداد و شمار نے سب کو حیران کر دیا۔ چنانچہ سروے کے اعداد و شمار کے مطابق 87 فیصد لوگوں نے کہا کہ کہ ملزمان کو پھانسی دی جانی چاہیے۔ دوسری جانب 3 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے، جن کا جواب سیدھا طورپرنہیں تھا۔ اس کے علاوہ 10 فیصد لوگ ایسے ہیں جنہوں نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ انہیں پھانسی دی جائے یا نہیں۔
سائبر سیل کو کال بھیج دی گئی
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایک فون قبضے میں لے لیا گیا ہے اور اسے سائبر سیل کو بھیج دیا گیا ہے۔ ہمیں پورا یقین ہے کہ یہ وہی فون ہے ۔جس سے ویڈیو ریکارڈ کی گئی تھی۔
پولیس کی جانب سے گرفتار چھ ملزمان سے تفتیش کی جا رہی ہے تاکہ واقعے میں ملوث دیگر افراد کی شناخت کی جا سکے۔ 4 مئی کو کانگ پوکپی ضلع میں ایک ہجوم نے دو خواتین کو برہنہ کرکے سرے عام گھومیا تھا ۔ اس واقعے کی ویڈیو دو ماہ سے زائد عرصے بعد 19 جولائی کو وائرل ہوئی، جس کے بعد ملک بھر میں احتجاج شروع ہوا۔ اس کے بعد 20 جولائی کو پولیس نے اس معاملے میں پہلی گرفتاری کی۔
بھارت ایکسپریس