Bharat Express

Mallikarjun Kharge

سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر بھوپیندر سنگھ ہڈا ہریانہ میں آئی این ایل ڈی کے ساتھ اتحاد کے خلاف ہیں۔ ایسے میں سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ کیا کھرگے ہڈا کو نظر انداز کرکے آئی این ایل ڈی کی ریلی میں شرکت کریں گے؟

نرملا سیتا رمن نے کہا کہ صدر مرمو کون ہیں؟ آپ ایسا نہیں کہہ سکتے۔ آپ دو خواتین میں فرق کیسے کر سکتے ہیں؟ ہم تمام خواتین کے لیے ریزرویشن کی بات کر رہے ہیں۔

کھرگے نے ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں کہا، ’’یہ بات ذہن میں رکھیں کہ اپنی تالیاں بجانے کے لیے ایسا کچھ نہ کریں جس سے پارٹی کو نقصان ہو۔ نظم و ضبط کے بغیر کوئی لیڈر نہیں بنتا۔ ہم خود نظم و ضبط میں رہیں گے، تب ہی لوگ ہماری پیروی کریں گے اور ہماری بات سنیں گے۔

Parliament Special Session 2023: لوک سبھا میں وزیراعظم نریندرمودی نے کہا کہ ہم اس تاریخی عمارت سے وداعی لے رہے ہیں۔ پرانی پارلیمنٹ عمارت سے وداعی لینا ایک جذباتی لمحہ ہے۔

ملکارجن کھرگے نے پرچم کشائی میں شرکت نہ کرنے کے لیے پہلے سے طے شدہ پروگرام کا حوالہ دیا۔ انہوں نے پروگرام کا دعوت نامہ تاخیر سے ملنے پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔ راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل پی سی مودی کو لکھے گئے خط میں کھرگے نے کہا کہ انہیں نائب صدر کا دعوت نامہ دیر سے ملا

کھڑگے نے کہا کہ یہ حکومت ایسے اقدامات کرنے کے لیے جانی جاتی ہے جس کا کوئی مطلب نہیں۔ کانگریس لیڈر نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کانگریس نے آئین کی بنیاد رکھی تھی اور اس طرح آئین کی حفاظت کرنا ہمارا فرض ہے اور ہمیں اپنی آخری سانس تک لڑنا ہوگا۔

کھڑگے نے کہا، 'اگلے دو تین مہینوں میں پانچ ریاستوں میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ جموں و کشمیر میں بھی اسمبلی انتخابات ہو سکتے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات صرف چھ ماہ دور ہیں۔

راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل پرمود چندر مودی کو لکھے خط میں ملکارجن کھڑگے نے 15 ستمبر کی شام دیر گئے اس پروگرام کے لیے دعوت نامہ موصول ہونے پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔

کھڑگے نے کہا کہ اتحاد کی تین میٹنگوں کی کامیابی کا اندازہ پی ایم مودی اور بی جے پی لیڈروں کے حملوں سے لگایا جا سکتا ہے، جیسے جیسے ہمارا کارواں آگے بڑھے گا، ان کے حملے تیز ہوتے جائیں گے۔

کانگریس صدر نے الزام لگایا کہ 'بھارت' اتحاد کی میٹنگوں کی کامیابی کے بعد حکومت نے اپوزیشن جماعتوں سے بدلہ لینے کے لیے تحقیقاتی ایجنسیوں کو تعینات کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ منی پور اور نوح کے واقعات نے ملک کی شبیہ کو داغدار کیا ہے