اسمرتی ایرانی سمیت مودی حکومت کے 15 وزراء کو ملی شکست، جانئے کیا رہی وجہ
پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس 18 ستمبر (پیر) سے شروع ہوگا۔ اس سے ایک دن قبل 17 ستمبر کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں پرچم کشائی کا پروگرام منعقد کیا گیا تھا، جہاں نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے ترنگا لہرایا تھا۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے اس پروگرام میں شرکت نہیں کی جس کی وجہ سے سیاسی حلقوں میں بحث تیز ہوگئی۔ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے کہا، “آج کا دن ایک اچھا دن تھا۔ ملک کی پارلیمنٹ ملک کا فخر ہے، یہ ہمارے آئینی عقیدے کا مرکز ہے۔
اسمرتی ایرانی کا کانگریس پر حملہ
مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے کانگریس پارٹی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، “…بہت سے لوگوں نے، خاص طور پر ہمارے فوجیوں نے قربانیاں دی ہیں تاکہ ہم ہندوستان میں فخر کے ساتھ قومی پرچم لہرا سکیں۔ ایک شہری کے طور پر، یہ ہر ہندوستانی کے لیے فخر کی بات ہوگی اگر ہم میں سے کسی کو ملک کی پارلیمنٹ پر قومی پرچم لہرانے کا موقع ملتا ہے اور یہاں تک کہ اس کے سائبان کے نیچے کھڑا ہوتا ہے۔ کانگریس پارٹی یہ فخر کیوں محسوس نہیں کرتی، اس کا جواب گاندھی خاندان کے پاس ہے، میرے پاس نہیں۔
#WATCH | Jhansi, UP: On Congress president Mallikarjun Kharge skipping the flag hoisting event at the new Parliament building, Union Minister Smriti Irani says, “Today is an auspicious day. The nation’s Parliament is the pride of the country. The national flag which you talk… pic.twitter.com/x2p4SizJpz
— ANI (@ANI) September 17, 2023
کھرگے نے کہا- ‘دعوت نامہ دیر سے ملا’
کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے پرچم کشائی میں شرکت نہ کرنے کے لیے پہلے سے طے شدہ پروگرام کا حوالہ دیا۔ انہوں نے پروگرام کا دعوت نامہ تاخیر سے ملنے پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔ راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل پی سی مودی کو لکھے گئے خط میں کھرگے نے کہا کہ انہیں نائب صدر کا دعوت نامہ دیر سے ملا۔ کھرگے نے اپنے خط میں بتایا کہ انہیں 15 ستمبر کی شام دیر گئے اس پروگرام کا دعوت نامہ موصول ہوا۔
کھرگے کے مطابق وہ سی ڈبلیو سی میٹنگ کے لیے حیدرآباد میں موجود تھے۔ 16 اور 17 ستمبر کو پارٹی کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ 17 ستمبر (اتوار) کی رات دہلی پہنچیں گے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے صحن کے گیٹ پر ترنگا لہرایا، جہاں لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، مرکزی وزیر پرہلاد جوشی، پیوش گوئل، ارجن رام میگھوال سمیت کئی رہنما موجود تھے۔
بھارت ایکسپریس۔