Bharat Express

Parliament Special Session

منگل کو خصوصی اجلاس کے دوران وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے خواتین کے ریزرویشن سے متعلق ایک بل پیش کیا تھا۔ بدھ کو لوک سبھا میں طویل بحث کے بعد یہ بل منظور کیا گیا۔ ووٹنگ کا عمل سلپس کے ذریعے کیا گیا جس میں بل کے حق میں 454 اور مخالفت میں 2 ووٹ ڈالے گئے

Womens Reservation Bill Passed In Lok Sabha: خواتین ریزرویشن بل لوک سبھا سے پاس ہوگیا ہے۔ اس بل کو آج راجیہ سبھا میں پیش کردیا گیا ہے، جہاں پر اس بحث ہوگی۔ 

لوک سبھا میں 8 گھنٹے کی طویل بحث کے بعد ناری شکتی وندن بل منظور کر لیا گیا۔ تقریباً 27 سال کے انتظار کے بعد بالآخر خواتین ریزرویشن بل لوک سبھا سے منظور ہو گیا۔ آج بل راجیہ سبھا میں پیش کیا جائے گا جہاں اس پر بحث ہوگی۔

کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ یہ بل راجیو گاندھی کا خواب تھا۔ یہ راجیو گاندھی کا لایا گیا بل تھا۔ ایک دن پہلے پارلیمنٹ پہنچنے پرسونیا گاندھی سے جب حکومت کی طرف سے لوک سبھا میں بل لائے جانے کے بارے میں پوچھا گیا تھا تو انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا ہے، اپنا ہے، پہلے ہم نے ہی یہ بل لایا تھا، جو راجیہ سبھا میں پاس ہوگیا، لیکن یہ لوک سبھا میں پھنس گیا۔

نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں لوک سبھا کی کارروائی خواتین ریزرویشن بل کے ساتھ شروع ہوئی۔ یہ بل لوک سبھا میں پیش کیا گیا اور وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ بل اب ناری شکتی وندن ایکٹ کے نام سے جانا جائے گا۔

کانگریس خواتین ریزرویشن بل کو سونیا گاندھی کی پرانی سوچ قرار دے رہی ہے اور بی جے پی پر انہیں گمراہ کرنے کا الزام لگا رہی ہے۔ ساتھ ہی بی جے پی خواتین ریزرویشن بل کو مودی حکومت کی ایک اور کامیابی قرار دے رہی ہے۔

نرملا سیتا رمن نے کہا کہ صدر مرمو کون ہیں؟ آپ ایسا نہیں کہہ سکتے۔ آپ دو خواتین میں فرق کیسے کر سکتے ہیں؟ ہم تمام خواتین کے لیے ریزرویشن کی بات کر رہے ہیں۔

حیدرآباد کےرکن پارلیمنٹ اویسی نے کہا کہ آپ کس کی نمائندگی کررہے ہیں؟ جن کی نمائندگی نہیں ہے۔ نمائندگی ان لوگوں کو دی جائے جن کی نمائندگی نہیں ہے۔ اس بل میں سب سے بڑی خامی یہ ہے کہ اس میں مسلم خواتین کے لیے کوئی کوٹہ نہیں ہے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ ہمیں تکنیکی طور پر بھی ترقی کرنی ہوگی۔ اب سب کچھ آئی پیڈ پر دستیاب ہوگا۔ شروع میں ممکن ہے کہ کچھ ساتھیوں کو اس میں دشواری کا سامنا کرنا پڑے۔ یہ ڈیجیٹل دور ہے۔ ایسے میں پارلیمنٹ کو بھی اس کا حصہ بنانا ہوگا۔

پرانی پارلیمنٹ میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے تمام ممبران پارلیمنٹ کا ایک ساتھ فوٹو شوٹ ہوا اور پھر پی ایم مودی کے ساتھ تمام ممبران پارلیمنٹ پیدل ہی نئی پارلیمنٹ پہنچے۔