راجیہ سبھا میں ملکارجن کھرگے کے بیان پر زبردست ہنگامہ
پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے دوسرے دن راجیہ سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی نے خواتین ریزرویشن بل (ناری شکتی وندن ایکٹ) پر تمام جماعتوں سے اکٹھے ہونے کی اپیل کی۔ پی ایم مودی نے کہا کہ راجیہ سبھا کے پاس خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق بل پر متفقہ فیصلہ لینے کا بڑا موقع ہے۔ پی ایم مودی نئی پارلیمنٹ کے راجیہ سبھا میں استقبالیہ خطاب میں بول رہے تھے۔ پی ایم مودی کے بعد کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کو راجیہ سبھا میں بولنے کا موقع دیا گیا۔ اس دوران کھرگے نے کہا کہ او بی سی خواتین کو ناری شکتی وندن ایکٹ میں ریزرویشن ملنا چاہیے۔ اس بیان پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ ہو گیا۔
کمزور خواتین کو ٹکٹ دیتی ہیں پارٹیاں
کھرگے نے کہا، ”ایم پی منتخب ہونے کے بعد آتے ہیں۔ پسماندہ طبقات اور ایس سی/ایس ٹی کی خواتین اتنی تعلیم یافتہ نہیں ہیں۔ ان کی خواندگی بھی بہت کم ہے۔ تمام پارٹیوں میں کمزور خواتین کو ٹکٹ دینے کی عادت ہے۔ وہ ان لوگوں کو نہیں دیتے جو لڑ سکتے ہیں۔ میں جانتا ہوں۔”
بی جے پی نے کھرگے کے بیان پر جتایا اعتراض
اس پر بی جے پی لیڈروں نے اعتراض کیا۔ اس کے بعد کھرگے نے کہا، ’’میرا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ کمزور طبقات کے لوگوں سے کہتے ہیں کہ وہ اپنا منہ نہ کھولیں۔ اس پارٹی میں بات نہ کریں۔ اسی لیے کہہ رہا ہوں۔
بی جے پی ارکان ایوان کا ہنگامہ
ان کے بیان پر بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ اس پر کھرگے نے کہا، “میں تمام پارٹیوں کی بات کر رہا ہوں، سبھی پارٹیوں میں ایسا ہی ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے خواتین سب سے نیچے ہیں، وہ انہیں آگے بڑھنے نہیں دینا چاہتیں۔”
نرملا سیتا رمن نے کیا اعتراض
اس کے بعد اسپیکر نے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کو اپنا اعتراض درج کرنے کے لیے بات کرنے کا موقع دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا ناانصافی ہے کہ پارٹی خواتین کو اہمیت نہیں دیتی۔ یہ غلط ہے. پارٹی نے ہم سب کو موقع دیا۔ مجھے اعتراض ہے۔ آپ اس کو سبھی عائد نہیں کر سکتے۔
‘پسماندہ خواتین کو موقع نہیں مل رہا‘
اس پر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ پسماندہ اور درج فہرست ذات کی خواتین کو موقع نہیں ملتا، جیسا انہیں مل رہا ہے۔ یہی ہم کہہ رہے ہیں۔
‘ خواتین میں تفریق نہ کریں‘
اس پر نرملا سیتا رمن نے کہا کہ صدر مرمو کون ہیں؟ آپ ایسا نہیں کہہ سکتے۔ آپ دو خواتین میں فرق کیسے کر سکتے ہیں؟ ہم تمام خواتین کے لیے ریزرویشن کی بات کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ناری شکتی وندن بل آج لوک سبھا میں کیا گیا پیش، کل ہوگی بل پر بحث
دھنکڑ نے صلح کرنے کی کوشش کی
اس پر اسپیکر جگدیپ دھنکڑ نے صلح کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک تاریخی موضوع پر بات کر رہے ہیں۔
خواتین کے تحفظات کی ہمیشہ حمایت کی
اس کے بعد کھرگے نے کہا کہ میں صرف یہ کہہ رہا ہوں کہ ہم نے خواتین ریزرویشن بل کی مسلسل حمایت کی ہے۔ اسے 2010 میں پاس کرانے کی بھی کوشش کی۔ پارلیمنٹ جمہوریت کا مندر ہے۔ کھرگے نے کہا کہ وہ ہمیں کریڈٹ نہیں دیتے، لیکن میں ان کے نوٹس میں لانا چاہتا ہوں کہ خواتین ریزرویشن بل 2010 میں پہلے ہی پاس ہو چکا تھا، لیکن اسے روک دیا گیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔