Bharat Express

Parliament Special Session: خواتین ریزرویشن بل پر آج راجیہ سبھا میں ہوگی بحث، لوک سبھا میں کل ہوا منظور

لوک سبھا میں 8 گھنٹے کی طویل بحث کے بعد ناری شکتی وندن بل منظور کر لیا گیا۔ تقریباً 27 سال کے انتظار کے بعد بالآخر خواتین ریزرویشن بل لوک سبھا سے منظور ہو گیا۔ آج بل راجیہ سبھا میں پیش کیا جائے گا جہاں اس پر بحث ہوگی۔

کتنا اہم ہے پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف کا عہدہ، جانئے کتنی ملتی ہیں تنخواہ اور سہولیات؟

Parliament Special Session: پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس حقیقی معنوں میں تاریخی ثابت ہو رہا ہے۔ پہلے خواتین ریزرویشن بل مودی حکومت نے پیش کیا اور پھر لوک سبھا سے پاس کرایا۔ آج یہ بل راجیہ سبھا میں پیش کیا جائے گا۔ جب یہ بل قانون بن جائے گا تو خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن ہوگا۔

لوک سبھا میں 8 گھنٹے کی طویل بحث کے بعد ناری شکتی وندن بل منظور کر لیا گیا۔ تقریباً 27 سال کے انتظار کے بعد بالآخر خواتین ریزرویشن بل لوک سبھا سے منظور ہو گیا۔ آج بل راجیہ سبھا میں پیش کیا جائے گا جہاں اس پر بحث ہوگی۔

کس نے دیا خواتین ریزرویشن بل کے خلاف ووٹ؟

بل کے تحت پارلیمنٹ کے ایوان زیریں اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کے لیے 33 فیصد نشستیں مختص کرنے کا انتظام ہے۔ بل کی حمایت میں کل 454 اور مخالفت میں 2 ووٹ ڈالے گئے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے ارکان پارلیمنٹ اسد الدین اویسی اور امتیاز جلیل نے خواتین کے ریزرویشن بل کے خلاف ووٹ دیا۔ بل کے منظور ہوتے ہی فریقین اور اپوزیشن کے درمیان کریڈٹ وار شروع ہو گئی ہے۔ بل کی منظوری کے لیے بی جے پی اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے۔

جب بل پاس ہوا تو اپوزیشن نے بھی اس دن کو تاریخی قرار دیا لیکن اس دوران اپوزیشن نے او بی سی ریزرویشن کا مسئلہ اٹھایا جس سے ایک نئی سیاسی بحث شروع ہو گئی ہے۔

پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا آج چوتھا دن

پارلیمنٹ کے پانچ روزہ خصوصی اجلاس کا آج چوتھا دن ہے۔ خواتین کے ریزرویشن سے متعلق آئین (128 ویں ترمیم) بل 2023 کو لوک سبھا میں بھاری اکثریت سے منظور کر لیا گیا ہے۔ لوک سبھا کے 454 ممبران پارلیمنٹ نے ‘ناری شکتی وندن ایکٹ 2023’ بل کے حق میں ووٹ دیا، جس میں خواتین کو لوک سبھا اور ملک کی قانون ساز اسمبلیوں میں 33 فیصد ریزرویشن دیا گیا ہے، جب کہ 2 ممبران پارلیمنٹ نے بل کے خلاف ووٹ دیا۔

یہ بھی پڑھیں- Sanatana Row: ‘صدر کو نئی پارلیمنٹ کے افتتاح میں مدعو نہیں کیا گیا تھا کیونکہ وہ…’، سناتن پر ادےندھی اسٹالن کا ایک اور بیان

راجیہ سبھا کی مساوات

لوک سبھا میں منظور ہونے کے بعد اب خواتین ریزرویشن بل آج راجیہ سبھا میں پیش کیا جائے گا۔ راجیہ سبھا میں کل 240 ممبران پارلیمنٹ ہیں جن میں سے 5 سیٹیں ابھی بھی خالی ہیں۔ بل کی منظوری کے لیے 160 ارکان پارلیمنٹ کی ضرورت ہوگی۔ فی الحال، این ڈی اے کے پاس 114 ممبران پارلیمنٹ ہیں اور ہندوستانی اتحاد کے راجیہ سبھا میں 98 ممبران پارلیمنٹ ہیں جبکہ دیگر ممبران پارلیمنٹ کی تعداد 28 ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read