Bharat Express

Asaduddin Owaisi On Women Reservation Bill: اسد الدین اویسی نے ناری شکتی وندن ایکٹ بل پر اپنا موقف واضح کیا، مسلمان اور پسماندہ طبقات کی خواتین کے لئے کوٹہ کیا مطالبہ

حیدرآباد کےرکن پارلیمنٹ اویسی نے کہا کہ آپ کس کی نمائندگی کررہے ہیں؟ جن کی نمائندگی نہیں ہے۔ نمائندگی ان لوگوں کو دی جائے جن کی نمائندگی نہیں ہے۔ اس بل میں سب سے بڑی خامی یہ ہے کہ اس میں مسلم خواتین کے لیے کوئی کوٹہ نہیں ہے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی۔ (فائل فوٹو)

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے منگل (19 ستمبر) کو خواتین ریزرویشن بل (ناری شکتی وندن ایکٹ) سے متعلق حکومت کے سامنے ایک مطالبہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین ریزرویشن بل میں مسلمانوں اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے لیے کوٹہ ہونا چاہیے۔

حیدرآباد کےرکن پارلیمنٹ اویسی نے کہا کہ آپ کس کی نمائندگی کررہے ہیں؟ جن کی نمائندگی نہیں ہے۔ نمائندگی ان لوگوں کو دی جائے جن کی نمائندگی نہیں ہے۔ اس بل میں سب سے بڑی خامی یہ ہے کہ اس میں مسلم خواتین کے لیے کوئی کوٹہ نہیں ہے۔ اس لیے ہم اس کے خلاف ہیں۔

ناری شکتی وندن ایکٹ منگل کو مرکزی حکومت کی جانب سے مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے لوک سبھا میں پیش کیا۔ اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی راجیہ سبھا میں امید ظاہر کی کہ خواتین ریزرویشن بل متفقہ طور پر منظور ہو جائے گا۔

مرکزی کابینہ نے پیر (18 ستمبر) کو خواتین کے ریزرویشن بل کو منظوری دی تھی۔ 2010 میں راجیہ سبھا سے منظور شدہ خواتین ریزرویشن بل میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن کا انتظام تھا۔

  بھارت ایکسپریس۔

Also Read