پارلیمنٹ کے خصوصی سیشن کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی۔ (تصویر: پارلیمنٹ ٹی وی)
Parliament Special Session:پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا دوسرا دن خواتین ریزرویشن بل کے لیے وقف تھا۔ آج مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے لوک سبھا میں خواتین ریزرویشن بل پیش کیا۔ اس بل کو ناری شکتی وندن ایکٹ بل کا نام دیا گیا ہے۔ اس بل کو پیش کرنے کی تجویز منظور کر لی گئی ہے۔ اب اس بل پر کل بحث ہوگی۔
اس سے پہلے پرانی پارلیمنٹ میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے تمام ممبران پارلیمنٹ کا ایک ساتھ فوٹو شوٹ ہوا اور پھر پی ایم مودی کے ساتھ تمام ممبران پارلیمنٹ پیدل ہی نئی پارلیمنٹ پہنچے۔ اس میں وزیر اعظم مودی، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، نائب صدر جگدیپ دھنکھر، سونیا گاندھی، ملکارجن کھڑگے سمیت لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے سبھی اراکین موجود تھے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب خواتین ریزرویشن بل ایوان کی میز پر آیا ہو۔ یہ اہم مسئلہ 1996 سے لے کر اب تک کے 27 سالوں میں متعدد بار پارلیمنٹ میں اٹھایا جا چکا ہے۔ لیکن یہ دونوں ایوانوں میں منظور نہ ہوسکا۔ 2010 میں اسے راجیہ سبھا میں بھی ہنگامہ کے درمیان پاس کیا گیا تھا۔ لیکن یہ لوک سبھا سے پاس نہیں ہو سکا۔
راجیہ سبھا میں اکثریت نہیں تھی، لیکن اعتماد تھا، پی ایم مودی
لوک سبھا میں خواتین ریزرویشن بل پیش کرنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے راجیہ سبھا سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں، انہوں نے کہا، ‘راجیہ سبھا میں ہمارے پاس اکثریت نہیں تھی، لیکن ہمیں یقین تھا کہ راجیہ سبھا سیاسی مفادات سے اوپر اٹھ کر ملک کے مفاد میں فیصلے کرے گی۔ آپ (ایم پیز) کی پختگی کی وجہ سے، ہم مشکل فیصلے کرنے میں کامیاب ہوئے۔ جدیدیت اب ضرورت بن چکی ہے۔
لوک سبھا-اسمبلی میں خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن
خواتین ریزرویشن بل کے تحت اسمبلی کی 33 فیصد نشستیں خواتین کے لیے مختص کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ خواتین کو لوک سبھا میں بھی 33 فیصد ریزرویشن ملے گا۔ یعنی 181 نشستیں خواتین کے لیے مخصوص ہوں گی۔ اس کے علاوہ دہلی اسمبلی میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن ملے گا۔
#WATCH | In the Lok Sabha of the new Parliament building, PM Narendra Modi says, “…I extend my heartiest welcome to all of you in this new Parliament building. This occasion is unprecedented in several ways. This is the dawn of Azadi ka Amrit Kaal…” pic.twitter.com/JbVM43eXLv
— ANI (@ANI) September 19, 2023
خواتین ریزرویشن بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا
خواتین ریزرویشن بل لوک سبھا میں پیش کر دیا گیا ہے۔ وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے یہ بل پارلیمنٹ میں پیش کیا۔ آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے پی ایم مودی نے تمام پارٹیوں سے اس بل کی حمایت کرنے کی اپیل کی تھی۔ جب مرکزی وزیر نے یہ بل پیش کیا تو پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ ہوا۔
پارلیمنٹ میں پہلے ہی دن ہنگامہ ہوا
پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ہندوتوا کی بات ہوتی ہے، کیا ہم ‘ہندوتوا’ کی طرف آئیں گے؟ بعد میں ان کی تقریر کے دوران ہنگامہ بھی دیکھا گیا۔ درحقیقت، اسپیکر اوم برلا سمیت کئی اراکین ان سے بیٹھنے کا مطالبہ کر رہے تھے، لیکن ادھیر رنجن چودھری اپنے خیالات کا اظہار کرتے رہے۔ اس دوران ایوان میں نعرے بازی شروع ہو گئی۔ اس دوران اسپیکر اوم برلا ادھیر رنجن سے اپنے الفاظ کاٹ دینے کو کہتے رہے۔ اوم برلا نے کہا کہ آج خواتین کے ریزرویشن کا دن ہے۔ اس لیے باقی چیزیں بعد کے لیے رکھ لیں۔
ناری شکتی وندن ایکٹ کا نام دیا گیا
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اٹل جی کے دور میں کئی بار خواتین ریزرویشن بل پیش کیا گیا۔ لیکن ہم اسے پاس کرنے کے لیے ڈیٹا اکٹھا نہیں کر سکے اور اس کی وجہ سے یہ خواب ادھورا رہ گیا۔ خدا نے مجھے خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کی طاقت کو تشکیل دینے کا کام کرنے کے لیے چنا ہے۔ پی ایم مودی نے خواتین کے ریزرویشن کو ‘ناری شکتی وندن ایکٹ’ کا نام دیا ہے۔
پی ایم مودی نے مزید کہا کہ یہ ماضی کی ہر تلخی کو بھلانے کا وقت ہے۔ انہوں نے کہا، ‘مچھامی دُکدم’ میری طرف سے سبھی کو۔ انہوں نے کہا، ‘آج سموتسری بھی منائی جا رہی ہے، یہ ایک شاندار روایت ہے۔ آج وہ دن ہے جب ہم ‘مچھامی دُکدم’ کہتے ہیں، یہ ہمیں کسی ایسے شخص سے معافی مانگنے کا موقع فراہم کرتا ہے جسے ہم نے دانستہ یا نادانستہ طور پر تکلیف پہنچائی ہو۔ میں پارلیمنٹ کے تمام ممبران اور ملک کے عوام کو بھی ‘مچھامی دوکدم’ کہنا چاہتا ہوں۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ جین مت کے مطابق مچھامی کا مطلب ہے معافی اور دکدم کا مطلب ہے غلطیاں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ میں نے دانستہ یا نادانستہ غلطیوں کو معاف کر دیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔