Bharat Express

Smriti Irani

جب میں یہ کہتی ہوں کہ وہ ایک ذات کو دوسری ذات کے خلاف کھڑا کر کے معاشرے اور برادریوں کے تنازعات کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر ر ہے ہیں، تو سیاست میں کوئی بھی نووارد ہی اسے تعریف کے طور پر دیکھے گا۔ مجھے لگتا ہے کہ میں نے اپنے تجزیہ میں اس کے بارے میں بہت زیادہ بات کی ہے۔

حال ہی میں میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ اسمرتی ایرانی انوپما کے ساتھ 15 سال بعد ٹی وی پر واپسی کر رہی ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اب اسمرتی ایرانی نے اس خبر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسےفیک  خبر قرار دیا ہے۔

دہلی کے آئندہ اسمبلی انتخابات سے متعلق بی جے پی نے ابھی سے تیاری شروع کردی ہے۔ اس درمیان اسمرتی ایرانی قومی دارالحکومت کی سیاست میں سرگرم طورپرنظرآرہی ہیں۔

امیٹھی سے سابق رکن پارلیمنٹ اسمرتی ایرانی نے راہل گاندھی سے متعلق بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان دنوں ایک الگ سیاست کررہے ہیں۔ وہ چاہے، اچھی لگے یا نہ لگے۔

راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ اسمرتی ایرانی اور دیگر لیڈروں کے خلاف نازیبا تبصرہ نہ کریں۔ زندگی میں جیت اور ہار لگی رہتی ہے۔ انہوں نے یہ تبصرے ایسے وقت میں کیے تھے جب اسمرتی ایرانی امیٹھی میں شکست کے بعد اپنا سرکاری بنگلہ خالی کر رہی تھیں۔

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے بی جے پی لیڈراسمرتی ایرانی سے متعلق کانگریس لیڈران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بلاوجہ کوئی تبصرہ نہ کیا جائے۔

امیٹھی میں اسمرتی ایرانی تقریباً 50000 ووٹوں سے پیچھے چل رہی ہیں۔ ملک میں لوک سبھا انتخابات، جو 19 اپریل کو شروع ہوئے تھے، یکم جون کو ووٹنگ کے 7 مراحل کے ساتھ ختم ہوئے۔ آج شام تک واضح ہو جائےگا کہ کس کی حکومت بنے گی۔

عام آدمی پارٹی کی راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سواتی مالیوال سے بدسلوکی اورمارپیٹ کے معاملے میں مرکزی وزیراسمرتی ایرانی نے کئی سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کیجریوال کو جواب دینا ہوگا۔

کرنی سینا کے لوگ امیٹھی میں گھوم گھوم کر لوگوں کو قسمیں دلارہیں  کہ وہ اس بار بی جے پی کو ووٹ نہیں دیں گے۔ یہ لوگ کچھ عرصہ قبل کانگریس لیڈر دیپک سنگھ کے خلاف درج کیس پر ناراض ہیں۔ ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ بی جے پی میں ان کی برادری کا قد کم کیا جا رہا ہے۔

اس سے پہلے بھی مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا کے نعرے 'میں لڑکی ہوں، لڑ سکتی ہوں' کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا مطلب ہے کہ 'گھر میں لڑکا ہے، لیکن وہ لڑ نہیں سکتا'۔