دہلی اسمبلی الیکشن سے متعلق اسمرتی ایرانی کافی سرگرم ہیں۔
امیٹھی میں کھشتریا برادری کے لوگ مختلف مقامات پر اسمرتی ایرانی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ وہ قسمیں کھا رہے ہیں اور لوگوں کو قسمیں دلوا رہے ہیں کہ وہ اس بار بی جے پی کو ووٹ نہیں دیں گے۔ آخر کار ایسا کیا ہوگیا کہ اس سماج کے لوگوں نے بی جے پی کو ووٹ نہ دینے کی قسم کھائی ہے۔ ان کا غصہ بی جے پی کے خلاف کیوں بڑھ رہا ہے؟
کرنی سینا کے لوگ امیٹھی میں گھوم گھوم کر لوگوں کو قسمیں دلارہیں کہ وہ اس بار بی جے پی کو ووٹ نہیں دیں گے۔ یہ لوگ کچھ عرصہ قبل کانگریس لیڈر دیپک سنگھ کے خلاف درج کیس پر ناراض ہیں۔ ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ بی جے پی میں ان کی برادری کا قد کم کیا جا رہا ہے۔
بی جے پی خواتین کے احترام اور عزت پر بات نہیں کرتی
کرنی سینا کے قومی صدر مہی پال سنگھ کا کہنا ہے کہ ہم کسی بھی ایسی پارٹی کی مخالفت کرتے ہیں۔ جو خواتین کی عزت نہیں کرتی۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی کا پارلیمانی انتخابی امیدوار کسی خاتون کی توہین کرتا ہے، تو بی جے پی سربراہ اور اعلیٰ قیادت منہ نہیں کھولتی۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے قسم کھائی ہے کہ وہ بی جے پی کے ہر لیڈر کی مخالفت کریں گے اور انہیں ووٹ نہیں دیں گے۔
بی جے پی نے ہمیں مزدور بنا کر چھوڑ دیا
مہابھارت کے دور میں دروپدی کے اغوا کے بارے میں بتاتے ہوئے مہی پال سنگھ نے کہا کہ جب دروپدی کو اغوا کیا جا رہا تھا ،تو کچھ لوگ خاموش بیٹھے تھے اور جو خاموش بیٹھے تھے انہیں نقصان اٹھانا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک کے سربراہ نے خواتین کی عزت پر ایک لفظ بھی نہیں کہا تو معافی مانگیں۔ ہم نے جس پارٹی کو ووٹ دیا اس نے ہمیں مزدور بنا کر رکھا ہے۔ مہی پال سنگھ نے یہاں تک کہہ دیا کہ اس بار ہم اعلان کرتے ہیں کہ ملک بھر میں راجپوت برادری کے لوگ بی جے پی کو ووٹ نہیں دیں گے۔
اسمرتی ایرانی کو نشانہ بنایا
اسمرتی ایرانی کو نشانہ بناتے ہوئے مہی پال سنگھ نے کہا کہ ایک خاتون رکن پارلیمنٹ ہونے کے ناطے وہ خواتین کے احترام کی بات نہیں کرتی ہیں، پارلیمنٹ میں خواتین کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں اٹھاتی ہیں، پھر انہیں یہ کہنے کا کوئی حق نہیں ہے کہ ہم دہلی میں خواتین کے احترام کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس