Bharat Express

Mallikarjun Kharge

دہلی کے وزیر اعلیٰ نے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے اور ایم پی راہل گاندھی کو ایک خط لکھا، "جی این سی ٹی ڈی (ترمیمی) بل، 2023 کو مسترد کرانے اور اس کے خلاف ووٹ دینے کے لیے دہلی کے 2 کروڑ عوام کی طرف سے اظہار تشکر کیا۔ "

اس فیصلے سے  انڈیا اتحاد پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ کیونکہ کانگریس جتنی مضبوط ہوگی اتحاد اتنا ہی مضبوط ہوگا۔ آل انڈیا الائنس کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ راہل گاندھی کی رکنیت بحال ہونے سے کانگریس کے ساتھ اتحاد کو بھی تقویت ملے گی۔ اپوزیشن کا اتحاد مضبوط ہوگا اور جارحیت بھی بڑھے گی۔ راہل بی جے پی کے خلاف سب سے مضبوط آواز ہیں۔

منی پورتشدد کے موضوع پر ضابطہ 267 کے تحت بحث کے مطالبہ پر زور دیتے ہوئے کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ حکومت کو اسے وقار کو موضوع نہیں بنانا چاہئے۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن اتحاد کی رابطہ کمیٹی میں کانگریس، ٹی ایم سی، ڈی ایم کے، عام آدمی پارٹی، جے ڈی یو، آر جے ڈی، شیوسینا (یو بی ٹی)، این سی پی، جھارکھنڈ مکتی مورچہ، سماج وادی پارٹی اور سی پی آئی (ایم) سے ایک ایک رکن ہوگا۔  اس کے ساتھ یہ طے کیا گیا ہے کہ اتحاد میں شامل دیگر چھوٹی جماعتوں کو کمیٹی میں جگہ نہیں ملے گی۔

منی پور تشدد کے تعلق سے پی ایم مودی کے پارلیمنٹ میں بیان نہ دینے کی وجہ سے اتحاد انڈیا مسلسل ہنگامہ کر رہا ہے۔ اپوزیشن مسلسل پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کے بیان کا مطالبہ کر رہی ہے

آج راجیہ سبھا میں اس وقت زوردار قہقہہ گونج اٹھا جب کانگریس سربراہ ملکارجن کھرگے اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر کے درمیان بات چیت چل رہی تھی۔ گرما گرم تبادلے سے شروع ہونے والی گفتگو جلد ہی طنز و مزاح میں بدل گئی

آج منی پور جل رہا ہے ۔ منی پورر کی بات ہم کررہے ہیں اور پی ایم مودی ایسٹ انڈیا کی بات کررہے ہیں ۔ پی ایم مودی ایوان میں کیوں نہیں بولتے ہیں ۔ کھڑگے کا کہنا ہے کہ اگر سرکار بحث کیلئے تیار ہے تو آخر267 پر بحث کیوں نہیں کرتے۔

منی پور تشدد معاملے کو لے کر اپوزیشن نے بھی بی جے پی حکومت کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے پہلے دن منی پور تشدد پر کافی ہنگامہ ہوا جس کی وجہ سے کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔

کانگریس کی قیادت میں بنگلورو میں اپوزیشن سیاسی جماعتوں کی دو روزہ میٹنگ کا آغاز ہوگیا ہے۔ اس میٹنگ میں 26 پارٹیوں کے لیڈران شامل ہوئے ہیں۔ اس میٹنگ میں 2024 لوک سبھا الیکشن سے قبل کی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔

رمیش نے بتایا کہ جی ایس ٹی نیٹ ورک سے متعلق پی ایم ایل اے میں ترامیم، مہنگائی، اڈانی کیس پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کا مطالبہ، خاتون پہلوانوں کے ساتھ حکومت کا رویہ اور ریاست سے متعلق کئی دیگر مسائل کو پارلیمنٹ میں اٹھایا جائے گا۔