کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے
راجستھان میں اسمبلی انتخابات کو لے کر کانگریس پارٹی سے متعلق بڑی خبریں آ رہی ہیں۔ پارٹی نے اب 200 اسمبلی سیٹوں کے لیے پوری تیاری کر لی ہے۔ پچھلے تین دنوں سے اسکریننگ کمیٹی کے چیئرمین گورو گوگوئی نے میٹنگ مکمل کی ہے۔ اب انہوں نے اس پر پینل بنانے کا عندیہ بھی دیا ہے۔ اس سب کے بعد اب فہرست سامنے لانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
ان میں ان سیٹوں کو سب سے آگے رکھا جائے گا جو یا تو بہت کمزور ہیں یا جن پر کانگریس نئے چہروں کو میدان میں اتارنے والی ہے۔ اس سے انہیں اپنی نشستوں پر کام کرنے کے لیے زیادہ وقت ملتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امیدواروں کی پہلی فہرست 6 ستمبر کے بعد آئے گی۔ اس کے لیے پینل نے اپنا کام شروع کر دیا ہے۔
راجستھان کانگریس امیدواروں کے ناموں کا فیصلہ کرنے کے لیے میٹنگ
راجستھان میں، کانگریس اسکریننگ کمیٹی کے چیئرمین گورو گوگوئی، اراکین گنیش گوڈیال اور ابھیشیک دت نے 29 سے 30 اگست تک جے پور میں میٹنگ کی ہے۔ اس کے بعد اب پینل اپنا کام کریں گے۔ یہ سب 6 ستمبر تک جاری رہے گا۔ کیونکہ کانگریس پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھرگے بھیلواڑہ آئیں گے۔ اس پروگرام میں وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، ریاستی کانگریس صدر گووند سنگھ دوتاسارا بھی شرکت کریں گے۔ اس کے بعد سب کچھ واضح ہو جائے گا۔ سب ابھی تک اس کا انتظار کر رہے ہیں۔
راجستھان کی ان سیٹوں پر سب کی نظریں ہیں
ریاست کی کئی اسمبلی سیٹیں کانگریس کے لیے بہت کمزور ہیں۔ پارٹی ان سیٹوں پر چہرے بدل سکتی ہے۔ تینوں سروے ہو چکے ہیں۔ ان سیٹوں پر پولنگ بھی ہو چکی ہے۔ الیکشن لڑنے کے خواہشمند افراد کو اشارے دیے گئے ہیں۔ جے پور کے مالویہ نگر، سانگانیر، باگرو اور ودیادھر نگر کی بحث شدید ہے۔ یہاں سانگانیر اور مالویہ نگر میں پرانے چہروں کو ہٹانے کی بات ہو رہی ہے۔
ساتھ ہی، باگرو کی کانگریس پارٹی کی ایم ایل اے گنگا دیوی کی جگہ نوجوان چہرے کے طور پر ستیہ ویر الوریہ کا نام تقریباً فائنل ہوچکا ہے۔ تاہم اس نشست کے لیے 43 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ پرانے چہروں کو بھی ودیادھر نگر میں جگہ مل سکتی ہے۔ دودو اسمبلی سیٹ سے بڑے چہرے کو میدان میں اتارنے کی تیاریاں ہیں۔ ساتھ ہی، کانگریس کئی بار ٹونک ضلع کی مالپورہ-توڈرائی سنگھ سیٹ پر الیکشن نہیں جیت رہی ہے۔
ایسے میں نوجوان لیڈر یشویر شوری کو ملپورہ-توڈرائی سنگھ سیٹ سے نئے چہرے کے طور پر ہری جھنڈی دینے کی بات چل رہی ہے۔ کیونکہ کانگریس یہاں الیکشن جیتنے میں کامیاب نہیں ہو پا رہی ہے، پارٹی اس پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ اس کے ساتھ جھنجھنو، سیکر اور دیگر اضلاع کی کمزور نشستوں کے لیے بھی فہرست جاری کی جا سکتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔