Bharat Express

Mallikarjun Kharge

ملکارجن کھرگے نے پرچم کشائی میں شرکت نہ کرنے کے لیے پہلے سے طے شدہ پروگرام کا حوالہ دیا۔ انہوں نے پروگرام کا دعوت نامہ تاخیر سے ملنے پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔ راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل پی سی مودی کو لکھے گئے خط میں کھرگے نے کہا کہ انہیں نائب صدر کا دعوت نامہ دیر سے ملا

کھڑگے نے کہا کہ یہ حکومت ایسے اقدامات کرنے کے لیے جانی جاتی ہے جس کا کوئی مطلب نہیں۔ کانگریس لیڈر نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کانگریس نے آئین کی بنیاد رکھی تھی اور اس طرح آئین کی حفاظت کرنا ہمارا فرض ہے اور ہمیں اپنی آخری سانس تک لڑنا ہوگا۔

کھڑگے نے کہا، 'اگلے دو تین مہینوں میں پانچ ریاستوں میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ جموں و کشمیر میں بھی اسمبلی انتخابات ہو سکتے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات صرف چھ ماہ دور ہیں۔

راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل پرمود چندر مودی کو لکھے خط میں ملکارجن کھڑگے نے 15 ستمبر کی شام دیر گئے اس پروگرام کے لیے دعوت نامہ موصول ہونے پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔

کھڑگے نے کہا کہ اتحاد کی تین میٹنگوں کی کامیابی کا اندازہ پی ایم مودی اور بی جے پی لیڈروں کے حملوں سے لگایا جا سکتا ہے، جیسے جیسے ہمارا کارواں آگے بڑھے گا، ان کے حملے تیز ہوتے جائیں گے۔

کانگریس صدر نے الزام لگایا کہ 'بھارت' اتحاد کی میٹنگوں کی کامیابی کے بعد حکومت نے اپوزیشن جماعتوں سے بدلہ لینے کے لیے تحقیقاتی ایجنسیوں کو تعینات کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ منی پور اور نوح کے واقعات نے ملک کی شبیہ کو داغدار کیا ہے

کانگریس پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے ایک ماہ کے اندر دوسری بار چھتیس گڑھ کا دورہ کیا ہے۔ جمعہ کو وہ درگا ڈویژن کے راج ناندگاؤں ضلع میں پارٹی کی طرف سے منعقد اعتماد کانفرنس میں شرکت کریں گے

کرکٹر سے سیاست دان بنے سدھو کا یہ بیان ریاست میں حکمراں جماعت عام آدمی پارٹی  کے ساتھ کسی بھی قسم کے اتحاد کو لے کر پنجاب کانگریس کے رہنماؤں کی طرف سے سخت اعتراضات کے درمیان آیا ہے۔

کانگریس اپوزیشن الائنس انڈیا کا حصہ ہے۔ ممبئی میں 31 اگست سے یکم ستمبر تک ہونے والی انڈیا الائنس کی میٹنگ میں تمام پارٹیوں نے مل کر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔ کانگریس نے مرکز کے ذریعہ بلائے گئے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے لئے حکمت عملی تیار کرنے کے لئے ایک میٹنگ بھی بلائی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدراے ریوانتھ ریڈی ذاتی طور پر اجلاس کے مقام کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے پہلے ہی شہر کے اندر چار سے پانچ ہوٹلوں کی نشاندہی کر لی ہے جہاں میٹنگ کے لیے آنے والے 200 ممبران کی گنجائش ہو سکتی ہے۔