کانگریس کے صدر ملیکا ارجن کھڑگے۔ (فائل فوٹو)
چھتیس گڑھ کے نائب وزیر اعلیٰ ٹی ایس سنگھ دیو کو وزیر اعظم مودی کی تعریف کرنا مشکل پڑ گیا۔ اس کے لیے حیدرآباد میں منعقد کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی میٹنگ) کی توسیعی میٹنگ میں ٹی ایس سنگھ دیو کو معافی مانگنی پڑی۔ کچھ دن پہلے ایک سرکاری پروگرام میں اسٹیج شیئر کرتے ہوئے ٹی ایس سنگھ دیو نے پی ایم مودی کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ مرکزی حکومت نے امتیازی سلوک نہیں کیا۔
ذرائع کے مطابق سی ڈبلیو سی میٹنگ میں کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے ٹی ایس سنگھ دیو سے سرزنش کرتے ہوئے پوچھا کہ آپ نے ان کی تعریف کی، کیا وہ ہمارے کسی کام کی تعریف کرتے ہیں؟
کھرگے نے ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں کہا، ’’یہ بات ذہن میں رکھیں کہ اپنی تالیاں بجانے کے لیے ایسا کچھ نہ کریں جس سے پارٹی کو نقصان ہو۔ نظم و ضبط کے بغیر کوئی لیڈر نہیں بنتا۔ ہم خود نظم و ضبط میں رہیں گے، تب ہی لوگ ہماری پیروی کریں گے اور ہماری بات سنیں گے۔
ٹی ایس سنگھ دیو نے معذرت طلب کی
ذرائع کے مطابق کھرگے کی ناراضگی کو محسوس کرتے ہوئے ٹی ایس سنگھ دیو نے افسوس کا اظہار کیا اور معذرت کی۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ کھرگے اتنے غصے میں تھے کہ انہوں نے لفظ ’’معذرت‘‘ کی افادیت پر بھی سوال اٹھایا۔
حال ہی میں چھتیس گڑھ کے سینئر لیڈر ٹی ایس سنگھ دیو کو بگھیل حکومت میں وزیر سے نائب وزیر اعلیٰ بنایا گیا تھا۔ اس کے بعد کھرگے نے انہیں کانگریس کی سنٹرل الیکشن کمیٹی میں بھی جگہ دی، لیکن سی ڈبلیو سی میں ٹی ایس سنگھ دیو کے خلاف ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کھرگے نے واضح پیغام دیا کہ ضرورت پڑنے پر وہ سینئر لیڈروں کو بھی نہیں چھوڑیں گے۔
تاہم سوال اٹھ رہے ہیں کہ پارٹی ہائی کمان سے ٹی ایس سنگھ دیو کی شکایت کس نے کی؟ کیا سی ایم بگھیل اور ڈپٹی سی ایم ٹی ایس سنگھ دیو کے درمیان فاصلے اب بھی ختم نہیں ہوئے ؟
بھارت ایکسپریس۔