Bharat Express

Mallikarjun Kharge On BJP: بی جے پی کو 2024 میں اقتدار سے ہٹانا ہی مہاتما گاندھی کے لیے ہوگا سب سے مناسب خراج عقیدت: کھڑگے

کھڑگے نے کہا کہ یہ حکومت ایسے اقدامات کرنے کے لیے جانی جاتی ہے جس کا کوئی مطلب نہیں۔ کانگریس لیڈر نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کانگریس نے آئین کی بنیاد رکھی تھی اور اس طرح آئین کی حفاظت کرنا ہمارا فرض ہے اور ہمیں اپنی آخری سانس تک لڑنا ہوگا۔

کانگریس کے قومی صدر ملیکارجن کھڑگے نے اتوار (17 ستمبر) کو آنے والے چیلنجوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ جمہوریت کی وجود کی فکر ہے اور ہمارا مقصد 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینا ہونا چاہئے جب مہاتما گاندھی کے کانگریس صدر بننے کے 100 سال مکمل ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی کو سب سے مناسب خراج 2024 میں بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنا ہوگا۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کی میٹنگ کے دوسرے دن کھڑگے نے کہا، “ہم سب آگے آنے والے چیلنجوں سے واقف ہیں۔ یہ چیلنجز صرف کانگریس کے نہیں ہیں، بلکہ یہ ہندوستانی جمہوریت کی بقا اور ہندوستانی آئین کے تحفظ کی تشویش کے متعلق ہے”۔

کھڑگے نے حکومت پر روایت کو توڑنے کا لگایا الزام

مرکز میں بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے، کھڑگے نے کہا کہ ممبئی، مہاراشٹر میں انڈیا بلاک کے لیڈروں کی میٹنگ کے دوران حکومت نے ‘ایک ملک، ایک انتخاب’ پر ایک کمیٹی تشکیل دی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ “اپنے ایجنڈے کے لیے، انہوں نے تمام روایات کو توڑا اور سابق صدر رام ناتھ کووند کو کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا۔”

انہوں نے کہا کہ یہ حکومت ایسے اقدامات کرنے کے لیے جانی جاتی ہے جس کا کوئی مطلب نہیں۔ کانگریس لیڈر نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کانگریس نے آئین کی بنیاد رکھی تھی اور اس طرح آئین کی حفاظت کرنا ہمارا فرض ہے اور ہمیں اپنی آخری سانس تک لڑنا ہوگا۔

انہوں نے کہا، “ہمارا مقصد 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینا اور ملک میں ایک متبادل حکومت بنانے کے لیے جانفشانی سے کام کرنا ہونا چاہیے۔ اگلے سال مہاتما گاندھی کے کانگریس صدر کے طور پر انتخاب کی صد سالہ بھی ہے اور 2024 میں بی جے پی کو اقتدار سے ہٹانا مہاتما گاندھی کو سب سے موزوں خراج عقیدت ہوگا۔

ملکارجن کھڑگے نے پی ایم مودی کو بنایا نشانہ

انہوں نے کہا، “بی جے پی کے دور حکومت میں گزشتہ 10 سالوں میں عام لوگوں کو درپیش چیلنجز میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ وزیر اعظم غریبوں، کسانوں، مزدوروں، خواتین اور نوجوانوں کے خدشات کو دور کرنے سے قاصر ہیں اور اس کے بجائے، وہ اپنے سے آگے نہیں دیکھ سکتے، ایسی صورتحال میں ہم خاموش تماشائی نہیں بن سکتے، ہمیں اپنی جمہوریت کو بچانے کے لیے متحد ہو کر اس آمرانہ حکومت کا اکھاڑ پھینکنا ہوگا۔

بھارت ایکسپریس۔