Bharat Express

Maharashtra Politics

ایک سروے کے ذریعے دعویٰ کیا گیا ہے کہ مہاراشٹر میں سی ایم ایکناتھ شندے، دیوندر فڑنویس سے زیادہ مقبول اور پسندیدہ رہنما ہیں۔ سروے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مہاراشٹر میں ایکناتھ شندے کو وزیراعلیٰ کے عہدے کیلئے 26.1 فیصدی لوگ پسند کررہے ہیں جبکہ فڑنویس کو 23.2 فیصد لوگ پسند کررہے ہیں ۔

لوک سبھا الیکشن سے پہلے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی میں بڑی ہلچل دیکھنے کو مل رہی ہے۔ سپریا سولے اور پرفل پٹیل کو این سی پی کا کارگزار صدر بنایا گیا ہے۔

Shiv Sena BJP Alliance: مہاراشٹر میں ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا اور بی جے پی اتحاد والی حکومت ہے۔ اب اس اتحاد میں اختلافات پیدا ہونے کے اشارے مل رہے ہیں۔

شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ اور سابق سی ایم ادھو ٹھاکرے غیر ملکی دورے پر ہیں، ایسے وقت میں شرد پوار وزیراعلیٰ سے ملنے آئے ہیں۔ ریاست میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد دونوں لیڈروں کے درمیان یہ پہلی ملاقات ہے۔

راجیہ سبھا کا رکن پارلیمنٹ ونائک راؤت نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر کی شندے حکومت جلد ہی گرنے والی ہے کیونکہ شندے کے 22 اراکین اسمبلی اور 9 اراکین پارلیمنٹ ان سے ناراض چل رہے ہیں اور ادھو کیمپ میں واپسی کرسکتے ہیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ایک بار پھر ہلچل شروع ہوگئی ہے۔ جہاں شیو سینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کے رہنما ادھو ٹھاکرے نے اخلاقی بنیادوں پر سی ایم ایکناتھ شندے سے استعفیٰ کی ماانگ کی گئی ہے

Maharashtra Politics: سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ”گوگاوالے (شندے گروپ) کو شیو سینا پارٹی کے چیف وہپ کے طور پر تقرری کرنے کا اسپیکر کا فیصلہ غیرقانونی تھا۔“

Supreme Court: چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت میں سپریم کورٹ کی 5 اراکین والی آئینی بینچ نے گزشتہ سال مہاراشٹر میں ہوئے سیاسی بحران سے متعلق آج (11 مئی) اہم فیصلہ سنایا ہے۔

Maharashtra Political Crisis: سپریم کورٹ کو ادھو ٹھاکرے گروپ کی اس عرضی پر فیصلہ دینا ہے، جس میں شندے گروپ کے 16 اراکین اسمبلی کو نا اہل ٹھہرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے قومی صدر شرد پوار نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اب پارٹی کی قیادت نہیں کرنا چاہتا، اب میں قومی صدر عہدے سے ریٹائر ہونا چاہتا ہوں۔