Bharat Express

Lok Sabha

منگل کو دہلی سروس بل کے دوران جس طرح کا ہنگامہ ہوا، ایک بات بھی سننے کی اجازت نہیں دی گئی، ایسے ایوان نہیں چل سکتا۔ اوم برلاآج  لوک سبھا نہیں گئے۔ مختلف سیاسی جماعتوں کو سخت وارننگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اس وقت تک اندر نہیں جاؤں گا جب تک آپ ایوان کو ٹھیک سے نہیں چلنے دیں گے۔

سابق سکریٹری نے کہا کہ بیوروکریسی پر وزیر اعلیٰ کا کنٹرول ہونا چاہیے، ورنہ ترقیاتی کاموں کو نافذ کرنے میں دشواری ہوگی، لیکن دہلی میں اروند کیجریوال کے پاس یہ اختیار کبھی نہیں تھا۔

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ دہلی حکومت کے حقوق کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بل سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہے۔

دہلی کی اروند کیجریوال حکومت اس بل کی مسلسل مخالفت کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ اپوزیشن بھی اس بل کے خلاف دہلی حکومت کی حمایت میں ہے۔ اپوزیشن نے بھی بل کی مخالفت پر اتفاق کیا ہے۔

Parliament Monsoon Session 2023: مرکزی حکومت نے اسی سال مئی میں دہلی میں افسران کی ٹرانسفر-پوسٹنگ سے متعلق ایک آرڈیننس جاری کیا تھا۔ دہلی کی عام آدمی پارٹی اس کی مخالفت کر رہی ہے۔ اس پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی ہونے کا امکان ہے۔

آج یعنی پیر کا روز پارلیمنٹ سیشن کا آٹھواں دن ہے۔ آج کے دن پھر پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں نے منی پور کا موضوع زوردار طریقے سے اٹھایا۔ دونوں ایوانوں کی کارروائی آج صبح 11 بجے شروع ہوئی، جس کے بعد آج پھر لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن جماعتوں نے منی پور موضوع پر ہنگامہ کیا۔

پارس نے ان خبروں کو بھی مسترد کر دیا کہ چراغ کے ساتھ جاری تعطل کو ختم کرنے کے لیے راجیہ سبھا کے راستے پارلیمنٹ جا سکتے ہیں یا پھر گورنر بن سکتے ہیں۔

وزارت برائے اقلیتی امور سے پسماندہ مسلمانوں کے سلسلے میں دو سوالات پوچھے گئے تھے۔ جن میں پسماندہ مسلمانوں کی آبادی، سماجی اور معاشی صورتحال جاننے کی کوشش کی گئی تھی ۔ لیکن وزارت کی جانب سے جواب میں ان دونوں سوالات پر خاموشی ہے ۔ حکومت یا تو جواب دینا نہیں چاہتی ، یا پھر حکومت کے پاس جواب نہیں ہے۔

Parliament Monsoon Session 2023: منی پور میں تشدد سے متعلق اپوزیشن نے ایوان میں زبردست ہنگامہ کیا۔ کانگریس سمیت اپوزیشن وزیراعظم مودی سے پارلیمنٹ میں بیان کا مطالبہ کر رہا ہے۔

 پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ جب پی ایم مودی یہاں رہتے ہیں تو ہندو مسلم کرتے ہیں۔ آج اپوزیشن متحد نہ ہوئی تو بعد میں اپوزیشن کو ہی یہ سرکار ختم کردے گی ۔ یہ سوال پوچھنے والے صحافی کو جیل میں ڈال دیتے ہیں۔ اس ملک کو بچانا ہے تو مل کر رہنا ہوگا۔