Bharat Express

No Confidence Motion: وزیر خزانہ سیتا رمن کا بیان،کہا آپ دروپدی کی بات کرتے ہیں، جے للیتا کی ساڑی کھینچی گئی اور اسمبلی میں لیڈران ہنس رہے تھے

نرملا سیتا رمن نے کہا کہ میں اس بات سے اتفاق کرتی ہوں کہ منی پور، دہلی، راجستھان – کہیں بھی خواتین کے دکھوں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے، سیاست نہیں ہونی چاہیے لیکن اس ایوان میں دروپدی کی بات ہوئی

نرملا سیتا رمن

Nirmala Sitharaman In lok Sabha:مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر بحث میں حصہ لیا اور حکومت پر حملہ کرنے والی اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بنایا۔ اسی سلسلے میں وزیر خزانہ نے تمل ناڈو اسمبلی میں جے للیتا کی ساڑھی کھینچے جانے کا ذکر کرتے ہوئے ڈی ایم کے پر حملہ کیا۔

نرملا سیتا رمن کے بیان سے پہلے، ڈی ایم کے کے رکن پارلیمنٹ  کنیموزی کا بیان دیا،  انہوں نے ایوان میں تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران دیا تھا۔ کنیموزی نے کہا تھا، مہابھارت کو غور سے پڑھنے والوں کو پتہ چل جائے گا کہ آخر میں نہ صرف دروپدی کے مجرموں کو سزا ملی بلکہ اس دوران خاموش رہنے والوں کو بھی سزا دی گئی۔ ہاتھرس، کٹھوعہ، اناؤ، بلقیس بانو اور پہلوانوں کے احتجاج پر جس طرح وہ (مرکز) خاموش رہے، انہیں بھی سزا ملے گی۔

سیتا رمن نے 1989 کا واقعہ یاد کیا

نرملا سیتا رمن نے کہا کہ میں اس بات سے اتفاق کرتی ہوں کہ منی پور، دہلی، راجستھان – کہیں کی بھی خواتین ہوں، ان کے دکھوں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے، خواتین کے دکھوں پر سیاست نہیں ہونی چاہیے لیکن اس ایوان میں دروپدی کی بات ہوئی، میں آپ کو ایک واقعہ یاد دلانا چاہتا ہوں جو مارچ 1989 میں تمل ناڈو اسمبلی میں پیش آیا تھا۔”

نرملا سیتارامن نے کہا، “وہ (جے للیتا) اس وقت وزیر اعلیٰ نہیں بنی تھیں۔ تمل ناڈو کی اسمبلی میں جے للتا کی ساڑھی کھینچی گئی تھی۔ وہ اپوزیشن کی لیڈر تھیں۔ جب اس  ایوان میں ان کی ساڑھی کھینچی گئی تو حکمراں ڈی ایم کے کے اراکین بیٹھے تھے۔ وہاں ان کی حوصلہ افزائی کی۔” جے للیتا کو دھکا دیا ۔ کیا ڈی ایم کے جے للیتا کو بھول گئی ہے؟ ڈی ایم کے کے لیڈران نے ان کی ساڑی کھینچی، ڈی ایم کے نے ان کی تذلیل کی۔”

جے للتا نے حلف لیا تھا- سیتا رمن

سیتا رمن نے کہا کہ “اس دن جے للتا نے حلف لیا تھا کہ وہ اس وقت تک ایوان میں نہیں آئیں گی جب تک وہ وزیر اعلیٰ نہیں بن جاتیں۔ دو سال بعد وہ تمل ناڈو کی وزیر اعلی کے طور پر واپس آئیں۔ ایوان میں خاتون کی ساڑھی کھینچنے والے  آج وہ دروپدی کی بات کر رہے ہیں۔”

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read