Bharat Express

Parliament Monsoon Session: پارلیمنٹ میں ادھیر رنجن کے بیان پر ہنگامہ، بی جے پی نے کہا- معافی مانگیں، ریکارڈ سے ہٹایا گیا پی ایم مودی پر کیا گیا تبصرہ

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن کے اس بیان کے خلاف بی جے پی ارکان پارلیمنٹ نے احتجاج کیا۔ ادھیر رنجن چودھری اور وزیر داخلہ امت شاہ کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔

پارلیمنٹ میں ادھیر رنجن کے بیان پر ہنگامہ

Parliament Monsoon Session Today: مانسون اجلاس کے دوران لوک سبھا میں آج تحریک عدم اعتماد پر بحث جاری ہے۔ بحث کے درمیان کانگریس کے سینئر لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں کچھ ایسا کہہ دیا، جس سے ہنگامہ کھڑا ہو گیا۔ پی ایم مودی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ جب دھریتراشٹر اندھے تھے تب دروپدی کا وسترا ہرن ہوا تھا، آج بھی راجہ اندھے بیٹھے ہیں۔ منی پور اور ہستینا پور میں کوئی فرق نہیں ہے۔

جہاں راجہ اندھا، وہاں دروپدی کا چیرہرن ہوتا ہے

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن کے اس بیان کے خلاف بی جے پی ارکان پارلیمنٹ نے احتجاج کیا۔ ادھیر رنجن چودھری اور وزیر داخلہ امت شاہ کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔ شاہ نے ادھیر رنجن کے بیان پر اعتراض کیا۔ انہوں نے اسپیکر سے کہا کہ پی ایم کے متعلق اس طرح کے بیانات دینا غلط ہے۔ ان کو کنٹرول کیا جائے۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے خلاف بے بنیاد الزامات کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔ اسے ختم کیا جانا چاہیے اور انہیں (ادھیر رنجن) معافی مانگنی چاہیے۔

 

یہ بھی پڑھیں: ”گئو رکشک مونو آپ کے لئے ’مونو ڈارلنگ‘ ہے، اس کو بولئے کویٹ انڈیا، پارلیمنٹ میں اسدالدین اویسی کا بڑا حملہ

ریکارڈ سے ہٹایا گیا ادھیر رنجن کا یہ بیان

لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کہا، “وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں ادھیر رنجن چودھری کے بیان کو حکمراں جماعت کے اراکین پارلیمنٹ کے احتجاج پر ریکارڈ سے باہر کر دیا گیا ہے۔” وہیں آج دوپہر اپنے خطاب کے دوران ادھیر رنجن چودھری نے یہ بھی کہا تھا کہ ”وزیر اعظم نریندر مودی نیرو مودی بن کر خاموش بیٹھے ہیں۔ کسی کو تکلیف دینے کے لیے کچھ نہیں کہا، منی پور پر پی ایم کی خاموشی بالکل پسند نہیں ہے۔ بی جے پی نے منی پور کے رکن پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ میں بولنے کا موقع نہیں دیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read