Bharat Express

Lalu Prasad Yadav

انڈیا کی چوتھی میٹنگ کے بعد نتیش کمار نے آرجے ڈی سے الگ ہٹ کرحکومت بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ 29 دسمبرکے اس حادثہ کے بعد جے ڈی یو کے کئی فیصلے آرجے ڈی مخالف نظرآنے والے لگے تھے۔ لالو پرساد یادو بھلے ہی سب سے بڑی پارٹی ہونے کا دعویٰ کریں، لیکن آرجے ڈی کیمپ اپنی ہارطے مان رہا ہے۔

پٹنہ میں آرجے ڈی اراکین اسمبلی اوراراکین پارلیمنٹ کی میٹنگ ختم ہوگئی ہے۔ اس دوران نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادونے اپنے اراکین اسمبلی کو خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار کا ہماری پارٹی نے ہمیشہ احترام کیا ہے۔ ہرموضوع پرہم ساتھ رہے ہیں۔

دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے ملزمین رابڑی دیوی، میسا بھارتی، ہیما یادو، ہردیانند چودھری اور دیگر کو سمن جاری کیا ہے۔

بہارمیں نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو کے پاس ابھی 45 اراکین اسمبلی ہیں۔ وہیں بی جے پی کے پاس 76 اور مانجھی کی ہم کے پاس 4 رن اسمبلی ہیں۔ حکومت بنانے کے لئے 122 اراکین اسمبلی کی ضرورت ہے۔

لالو پرساد یادو کی پارٹی آر جے ڈی نے جیتن رام مانجھی کو ریاست کا وزیراعلیٰ بنانے کی پیشکش کی ہے۔ مانجھی ہندوستانی عوام مورچہ کے لیڈر ہیں اور ان کی پارٹی کے اسمبلی میں چار ایم ایل اے ہیں

بہار میں ان دنوں سیاسی ہلچل ہے۔ تمام پارٹیاں مسلسل میٹنگیں کر رہی ہیں۔ دوسری طرف آر جے ڈی نیتیش کو منانے میں مصروف ہے۔ وہ بہار میں کسی بھی طرح سے اقتدار میں رہنا چاہتی ہے۔

بہار میں بڑی سیاسی ہلچل کے امکانات ہیں۔ وہیں لالو یادو کی پارٹی آر جے ڈی اور نتیش کمار کی قیادت والی جے ڈی یو کے اتحاد کے درمیان تلخی بڑھ گئی ہے۔ ادھر بی جے پی نے بہار سے اپنے لیڈروں کو دہلی بلایا ہے۔

قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ جے ڈی یو، جس نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی حلیف کے طور پر 16 سیٹیں جیتی تھیں، اس بار کم تعداد پر راضی نہیں ہوں گی،

اس ماہ کے آخرمیں پٹنہ میں ای ڈی دفتر میں لالو پرساد یادو اوران کے بیٹے تیجسوی یادو کو حاضرہونے کے لئے سمن جاری کیا ہے۔ ای ڈی کی ٹیم رابڑی دیوی کی رہائش گاہ پرپہنچی تھی۔

بہارمیں سیٹوں کی تقسیم سے متعلق معاملہ ابھی پھنسا ہوا ہے۔ کانگریس 10 سیٹیں مانگ رہی ہیں جبکہ جے ڈی یو اپنی 16 سیٹنگ سیٹ نہیں چھوڑ رہی ہے۔