Bharat Express

Lalu Prasad Yadav

بہار میں ان دنوں سیاسی ہلچل ہے۔ تمام پارٹیاں مسلسل میٹنگیں کر رہی ہیں۔ دوسری طرف آر جے ڈی نیتیش کو منانے میں مصروف ہے۔ وہ بہار میں کسی بھی طرح سے اقتدار میں رہنا چاہتی ہے۔

بہار میں بڑی سیاسی ہلچل کے امکانات ہیں۔ وہیں لالو یادو کی پارٹی آر جے ڈی اور نتیش کمار کی قیادت والی جے ڈی یو کے اتحاد کے درمیان تلخی بڑھ گئی ہے۔ ادھر بی جے پی نے بہار سے اپنے لیڈروں کو دہلی بلایا ہے۔

قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ جے ڈی یو، جس نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی حلیف کے طور پر 16 سیٹیں جیتی تھیں، اس بار کم تعداد پر راضی نہیں ہوں گی،

اس ماہ کے آخرمیں پٹنہ میں ای ڈی دفتر میں لالو پرساد یادو اوران کے بیٹے تیجسوی یادو کو حاضرہونے کے لئے سمن جاری کیا ہے۔ ای ڈی کی ٹیم رابڑی دیوی کی رہائش گاہ پرپہنچی تھی۔

بہارمیں سیٹوں کی تقسیم سے متعلق معاملہ ابھی پھنسا ہوا ہے۔ کانگریس 10 سیٹیں مانگ رہی ہیں جبکہ جے ڈی یو اپنی 16 سیٹنگ سیٹ نہیں چھوڑ رہی ہے۔

آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ انڈیا اتحاد میں شامل تمام پارٹیاں مل کر انتخاب لڑیں گی۔ اور ایک جھنڈے تلے لڑیں گے۔ لالو پرساد یادو اور نتیش کمار کے درمیان 16 دنوں سے کوئی بات یا ملاقات نہیں ہوئی؟

حال ہی میں وزیر اعلی نتیش کمار نے جے ڈی یو کے صدر کے عہدے پر دوبارہ فائز ہوئے ہیں ،جس کے بعد سے بہار میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں

گری راج سنگھ نے کہا کہ نتیش کمار کی حکومت وہی ہے جو 2017 میں تھی۔ نتیش کمار نے بھلے ہی للن سنگھ کو جے ڈی یو کے صدر کے عہدے سے ہٹا کر اپنی ڈوبتی کشتی کو بچا لیا ہو۔

سی بی آئی کے مطابق رابڑی دیوی اور دیگر بھی اس معاملے میں ملوث ہیں۔ اس سے قبل سی بی آئی نے مبینہ طور پر نوکریوں کے لیے زمین گھوٹالہ کیس میں سابق مرکزی وزیر ریلوے لالو یادو کے خلاف ایک تازہ چارج شیٹ کے سلسلے میں وزارت داخلہ سے منظوری حاصل کی تھی۔

دہلی میں انڈیا بلاک کی چوتھی میٹنگ سے پہلے جے ڈی یو کے کئی لیڈران نے نتیش کمار کو وزیر اعظم کے عہدے کا دعویدار قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس مطالبہ میں آر جے ڈی لیڈر بھی شامل تھے۔ ان لیڈران نے کہا تھا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں نتیش کمار کو وزیر اعظم کے عہدے کا چہرہ قرار دیا جانا چاہیے۔