Bharat Express

Lalu Prasad Yadav

وزیر اعلی  نتیش کمار نے اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بہار میں پہلے جنگل راج تھا۔ پہلے جب کہیں تعلیم حاصل ہوتی تھی تو لڑکی مشکل سے پانچویں جماعت تک پڑھ پاتی تھی۔ آگے نہیں بڑھ سکتی تھی۔

جے ایم ایم کے جنرل سکریٹری ونود پانڈے نے کہا، ’’ہم ہیمنت سورین کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو سب کے سامنے لانے اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے اولگلن ریلی نکال رہے ہیں۔‘

اجے آلوک نے کہا کہ جے ایم ایم کا اصل مطلب ’’زمین مارو مورچہ‘‘ ہے اور ان کی حکومت کے سابق سربراہ آج جیل میں ہیں اور انہیں امید ہے کہ انہیں ہمدردی ملے گی لیکن اس ملک نے کرپشن سے پیدا ہونے والے کسی لیڈر کو ہمدردی نہیں دی۔

پولیس نے جولائی 1998 میں اس معاملے میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اپریل 1998 میں پولیس نے لالو پرساد یادو ولد کندریکا سنگھ کا مفرور پنچنامہ تیار کیا تھا۔ وہیں بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو کے والد کا نام کندن رائے ہے۔ ایسے میں یہ معاملہ گوالیار کے ایم پی-ایم ایل اے کی عدالت میں پہنچا ہے۔

پپو یادو نے کہا کہ  لالو یادو مجھے مدھے پورہ بھیجنا چاہتے تھے لیکن میں نے کہا کہ پورنیہ میری ماں کی طرح ہے۔ میں اسے نہیں چھوڑوں گا۔پپو یادو نے مزید کہا کہ مجھے ہمیشہ راہل اور پرینکا گاندھی کا آشیرواد حاصل رہا ہے۔ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ میں پورنیہ کو نہیں چھوڑ سکتا۔

راجیش رنجن عرف پپویادو مسلسل یہ کہتے آرہے ہیں کہ دنیا چھوڑدیں گے، لیکن پورنیا نہیں چھوڑیں گے۔ تین دن پہلے انہوں نے ایک نعرہ دیا تھا، ’سیمانچل کوسی جیت کرملک میں کانگریس سرکار بنائیں گے، پورنیا میں کانگریس کا جھنڈا لہرائیں گے، راہل گاندھی کو وزیراعظم بنائیں گے۔‘

چودھری نے الزام لگایا، ’’ بے شرمی سے اپنے خاندان کے افراد کو سیاست میں لانے والے لالو پرساد دراصل اپنی اور اپنے خاندان کے ارکان کی بدعنوانی پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں۔‘‘

بیگوسرائے کے لیے سی پی آئی امیدوار کا اعلان کرنے والے پارٹی لیڈر ڈی راجہ نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کی پارٹی ریاست میں 40 میں سے کم از کم ایک اور سیٹ چاہتی ہے۔

بی جے پی کے آپریشن لوٹس پر آر جے ڈی لیڈر تیجسوی نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت کے لوگ لیڈر نہیں بلکہ ڈیلر ہیں جو ڈر گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹھیک ہوا چلے گئے۔

آر جے ڈی نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں جھارکھنڈ کے چترا سے ریت کے کاروباری سبھاش یادو کو ٹکٹ دیا تھا۔ جس میں اسے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ 2019 کے انتخابات سے ٹھیک پہلے، انکم ٹیکس کی ٹیم نے دہلی، دھنباد اور پٹنہ میں سبھاش یادو کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے تھے۔