Bharat Express

Lalu Prasad Yadav

سی بی آئی نے چارج شیٹ داخل کرنے کے لیے عدالت سے 7 سے 10 دن کا وقت مانگا ہے۔ جس پر عدالت نے سی بی آئی کو دو ہفتے کا وقت دیا ہے۔ سی بی آئی کو اب دو ہفتے کے اندر چارج شیٹ داخل کرنی ہوگی۔ آپ کو بتا دیں کہ زمین کے بدلے نوکری کے معاملے میں سی بی آئی پہلے ہی آر جے ڈی سپریمو لالو یادو، رابڑی دیوی اور میسا بھارتی سمیت 17 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کر چکی ہے۔

بہار اسمبلی میں آج فلور ٹیسٹ ہونے والا ہے۔ نتیش کمار کو اپنی حکومت بچانے کے لیے 122 ایم ایل اے کی حمایت درکار ہے۔ تاہم انہوں نے گورنر کے سامنے 128 ایم ایل ایز کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے۔ لیکن پچھلے کچھ دنوں میں یہ خدشہ ہے کہ جے ڈی یو اور بی جے پی کے کچھ ایم ایل اے بغاوت کر سکتے ہیں۔

نتیش کمار 28 جنوری کو گرینڈ الائنس چھوڑ کر این ڈی اے میں شامل ہو گئے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے اسی دن بی جے پی کے ساتھ حکومت بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے حلف بھی لیا۔ سی ایم نتیش کے علاوہ 8 اور وزراء نے بھی حلف لیا تھا۔

پرشانت کشور نے کہا کہ  میں نے مسلمانوں سے کہا ہے کہ آپ کے حالات ایسے اس لئے ہیں کہ آپ کے پیغمبر صاحب نے کہا ہے کہ زندگی میں بغیر جدوجہد کے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا،لیکن آج سیاست کرنے والے مسلمان جدوجہد نہیں کرنا چاہ رہے ہیں۔وہ لڑنا نہیں چاہتے ہیں ، اس لئے وہ ادھر ادھر دیکھ رہے ہوتے ہیں۔

بہار کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ پہلے جہاں تھے اب واپس وہیں آگئے ہیں اور اب صرف بہار کی ترقی کے لئے کام کریں گے۔ انہوں نے آرجے ڈی اور کانگریس پر بڑا حملہ کیا ہے۔

 ای ڈی نے تیجسوی سے 60 سوالات پوچھے۔ کئی سوالوں کے جواب میں تیجسوی نے کہا کہ انہیں کوئی جانکاری نہیں ہے۔

لالو پرساد یادو اور ان کے خاندان کے خلاف جاری ای ڈی کی کارروائی کو لے کر پٹنہ میں آر جے ڈی کارکنوں نے دن بھر احتجاج جاری رکھا۔ اس دوران کارکنوں نے مودی حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے آر جے ڈی سپریمو لالو سے 50 سے زیادہ سوالات پوچھے۔ انہوں نے زیادہ تر ہاں یا ناں میں جواب دیا۔

ای ڈی کی ایک ٹیم پرساد کی اہلیہ اور بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی کی پٹنہ میں واقع سرکاری رہائش گاہ پر سمن بھیجنے گئی تھی۔ پرساد اور تیجسوی کو بینک روڈ، پٹنہ میں واقع ای ڈی کے دفتر میں اپنے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا ہے۔

سی بی آئی کے مطابق، تقرری کے لیے کوئی اشتہار یا پبلک نوٹس جاری نہیں کیا گیا تھا، لیکن ممبئی، جبل پور، کولکاتہ، جے پور اور حاجی پور میں مختلف زونل ریلوے میں دیگر امیدواروں کی جگہ پٹنہ کے کچھ باشندوں کو مقرر کیا گیا تھا۔