آرجے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو۔ (فائل فوٹو)
بہارکے سابق وزیراعلیٰ اورراشٹریہ جنتا دل (آرجے ڈی) سربراہ لالو پرساد یادو نے بڑا بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کو ریزرویشن ملنا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے جنگل راج کی بنیاد پربھی پلٹ وارکرتے ہوئے کہا کہ ووٹرہماری طرف ہیں، اس لئے وہ انہیں مشتعل کررہے ہیں۔ وہ ڈرگئے ہیں، اس لئے جنگل راج کا نام لے کر عوام کومشتعل کررہے ہیں۔ لالوپرساد یادونے کہا کہ وہ آئین کوختم کرنا چاہتے ہیں، جمہوریت کوختم کرنا چاہتے ہیں۔ وہیں مسلمانوں کو ریزرویشن کے سوال پر لالو پرساد یادو نے کہا کہ مسلمانوں کو پورا ریزرویشن ملنا چاہئے۔
دراصل، بہارمیں انتخابی جلسے کوخطاب کرنے پہنچے وزیراعظم نریندرمودی نے الزام لگایا تھا کہ آرجے ڈی اورکانگریس کی منشا درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور پسماندہ طبقات کے ریزرویشن کو لوٹ کر مسلمانوں کو دینے کی ہے۔
#WATCH | Patna: Former Bihar CM and RJD leader Lalu Prasad Yadav says, “The votes are on our side… They are saying that there will be ‘Jungle Raj’ because they are scared, they are trying to instigate… They want to finish the Constitution and democracy… ‘Are toh reservation… pic.twitter.com/TdrHFhy2sB
— ANI (@ANI) May 7, 2024
لالو پرساد یادو نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو ریزرویشن ملنا چاہئے۔ جبکہ آرجے ڈی لیڈراور شہر کے سابق نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ کرپوری ٹھاکرکے دوراقتدارمیں مسلمانوں سمیت پسماندہ طبقات کے لئے ریزرویشن شروع کیا گیا تھا۔ تیجسوی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کرپوری ٹھاکرکی توہین کرنے پرآمادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے حیرانی ہے کہ وزیراعلیٰ نتیش کمارکی پارٹی جے ڈی یو اس پرخاموش کیوں ہے؟
لالو پرساد یادو نے بی جے پی پرکی تنقید
اس سے پہلے لالو پرساد یادو نے ایکس (ٹوئٹر) پرلکھ کر بی جے پی پرتنقید کی تھی۔ لالو یادو نے لکھا کہ یہ الیکشن مرنے کا نہیں زندہ رہنے کی لڑائی کا الیکشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی 140 کروڑ عوام سنجیدگی سے یہ سوچ رہی ہے۔ لالو پرساد یادو نے 10 پوائنٹس میں حکومت پرالزام لگایا۔ مودی حکومت آئین ختم کردے گی۔ جمہوریت ختم کردے گی، ریزرویشن ختم ہوجائے گا، نوجوان بغیر نوکری کے مرجائیں گے، عام آدمی مہنگائی سے مرجائے گا، پولیس اورنیم فوجی دستوں میں بھی اگنی ویر نافذ کردیں گے۔ نفرت اور تقسیم میں مزید اضافہ ہوجائے گا، آئینی اداروں کی باقی ماندہ خود مختاری بھی ختم ہوجائے گی۔