آر جے ڈی لیڈراور سابق ایم پی راما سنگھ نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق ایم پی نے منگل کو آر جے ڈی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے اور اپنا استعفیٰ آر جے ڈی کے قومی صدر لالو پرساد یادو کو بھیج دیا ہے۔ وہ حال ہی میں آر جے ڈی میں شامل ہوئے تھے۔ اطلاعات یہ بھی آ رہی ہیں کہ راما سنگھ ایل جے پی رام ولاس میں شامل ہو جائیں گے۔راما سنگھ کو آر جے ڈی چھوڑنے کی وجہ شیوہر یا ویشالی سے ٹکٹ سے انکار بھی مانا جاتا ہے۔ ٹکٹ نہ ملنے پر وہ پارٹی سے ناراض بتائے جاتے ہیں۔
رام ولاس پاسوان کے ساتھ بہت دوستانہ تھا
راما سنگھ بہار کی سیاست میں کافی اثر و رسوخ رکھنے والے رہنما رہے ہیں۔ وہ پانچ بار ایم ایل اے اور ایک بار ایم پی بھی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے ایل جے پی چھوڑ کر آر جے ڈی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ جب وہ ایل جے پی میں تھے تو انہیں رام ولاس پاسوان کے ساتھ بہت دوستانہ سمجھا جاتا تھا۔ جب آر جے ڈی نے منا شکلا کو ویشالی لوک سبھا سے ٹکٹ دیا تو راما سنگھ کی ناراضگی کھل کر سامنے آئی اور اب وہ پارٹی سے الگ ہو گئے ہیں۔
رام کشور سنگھ ویشالی، بہار سے ایم پی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے لوک جن شکتی پارٹی کے امیدوار کے طور پر 2014 میں لوک سبھا انتخابات جیتے تھے۔ انہوں نے آر جے ڈی کے سابق نائب صدر رگھوونش پرساد سنگھ کو تقریباً 1 لاکھ ووٹوں سے شکست دی تھی۔ مجرمانہ پس منظر رکھنے کے باوجود ان کو راجپوت ذات کی طرف سے کافی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے 15 ستمبر 2015 کو ایل جے پی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔ اس وقت راما سنگھ نے رام ولاس پاسوان کی پارٹی پر تنظیم میں جمہوریت ختم کرنے کا الزام لگایا تھا۔ راما سنگھ پر قتل اور اغوا سمیت کئی جرائم کا الزام ہے۔ وہ مہنار حلقہ سے کئی بار بہار قانون ساز اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔