رابڑی سمیت تمام ملزمان کو عدالت میں پیش ہونے کی دی ہدایت
ملازمت کے لیے زمین گھوٹالے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی چارج شیٹ کا نوٹس لیتے ہوئے، دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے ملزمین رابڑی دیوی، میسا بھارتی، ہیما یادو، ہردیانند چودھری اور دیگر کو سمن جاری کیا ہے۔ یہ سمن منی لانڈرنگ کے الزام میں دائر ای ڈی کی چارج شیٹ پر جاری کیا گیا ہے۔
راؤز ایونیو کی عدالت نے تمام ملزمان کو 9 فروری کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ ای ڈی نے اس معاملے میں 4751 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی ہے۔ زمین کے بدلے نوکری کے معاملے میں ای ڈی کی یہ پہلی چارج شیٹ ہے۔ اس معاملے میں ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں کل سات لوگوں کو ملزم بنایا ہے۔ سات ملزمان میں رابڑی دیوی، میسا بھارتی، ہیما یادو، ہردیانند چودھری، امیت کٹیال اور دو کمپنیوں اے کے انفو سسٹم اور اے بی ایکسپورٹ کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
ای ڈی نے عدالت میں کیا کہا؟
سماعت کے دوران ای ڈی نے کہا تھا کہ ملزم امیت کٹیال نے سال 2006-07 میں اے کے انفو سسٹم کے نام سے ایک کمپنی بنائی تھی۔ کمپنی کا تعلق آئی ٹی سے تھا۔ ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ کمپنی نے حقیقت میں کوئی کاروبار نہیں کیا، لیکن کئی پلاٹ خریدے۔ ان میں سے ایک پلاٹ زمین کے بدلے نوکری کے اسکینڈل کے ذریعے حاصل کیا گیا تھا۔
اے بی کمپنی برآمدی کاروبار کرنے کے لیے بنائی گئی۔
اسی کمپنی کو 2014 میں رابڑی دیوی اور تیجسوی یادو کے نام پر ایک لاکھ روپے میں منتقل کیا گیا تھا۔ جبکہ اے بی ایکسپورٹ کمپنی 1996 میں ایکسپورٹ بزنس کے لیے بنائی گئی۔ سال 2007 میں اے بی ایکسپورٹ کمپنی نے پانچ کمپنیوں سے 5 کروڑ روپے وصول کیے اور نیو فرینڈز کالونی میں ایک پراپرٹی خریدی۔
ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ اس معاملے میں سات پلاٹ ہیں۔ ان میں سے رابڑی دیوی، ہیما یادو اور میسا بھارتی نے پلاٹ حاصل کیے، بعد میں ان پلاٹوں کو فروخت کر دیا گیا۔ ای ڈی نے عدالت کو بتایا ہے کہ اس معاملے میں صرف امیت کٹیال کو گرفتار کیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔