Bharat Express

Nitish-Tejashwi Sitting Away: یوم جمہوریہ تقریب میں ایک دوسرے سے دور بیٹھے نتیش اور تیجسوی، دونوں کے درمیان بات چیت بند، جے ڈی یو نے منسوخ کیے سبھی پروگرام

بہار میں ان دنوں سیاسی ہلچل ہے۔ تمام پارٹیاں مسلسل میٹنگیں کر رہی ہیں۔ دوسری طرف آر جے ڈی نیتیش کو منانے میں مصروف ہے۔ وہ بہار میں کسی بھی طرح سے اقتدار میں رہنا چاہتی ہے۔

نتیش اور تیجسوی کے درمیان خالی کرسی

Nitish-Tejashwi Sitting Away in Republic Day Function: بہار میں آر جے ڈی اور جے ڈی یو کے درمیان سب ٹھیک نہیں ہے۔ اس کا ایک اور ثبوت یہ تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ یہ تصویر آج 26 جنوری کی ہے جب بہار کے سی ایم نتیش کمار اور ڈپٹی سی ایم تیجسوی یادو نے ریاستی سطح کی تقریب میں شرکت کی تھی۔ اس پروگرام میں گورنر راجندر ارلیکر مہمان خصوصی تھے۔

پروگرام میں نتیش اور تیجسوی کے درمیان نظر آیا فاصلہ

اس بڑے سرکاری پروگرام میں سی ایم نتیش کمار اور ڈپٹی سی ایم تیجسوی یادو کے درمیان فاصلہ صاف نظر آرہا تھا۔ سی ایم نتیش کمار کے ساتھ والی کرسی خالی تھی لیکن ڈپٹی سی ایم تیجسوی یادو دور بیٹھے نظر آئے۔ بہار اسمبلی کے اسپیکر اودھ بہاری چودھری کو ڈپٹی سی ایم کے قریب بیٹھے دیکھا گیا۔ معلومات کے مطابق اسٹیج پر دونوں لیڈران کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔

جے ڈی یو نے تمام پروگرام کیے منسوخ

بہار میں ان دنوں سیاسی ہلچل ہے۔ تمام پارٹیاں مسلسل میٹنگیں کر رہی ہیں۔ دوسری طرف آر جے ڈی نیتیش کو منانے میں مصروف ہے۔ وہ بہار میں کسی بھی طرح سے اقتدار میں رہنا چاہتی ہے۔ فی الحال لالو یادو پوری طرح سے سرگرم ہو گئے ہیں۔ اس دوران، جے ڈی یو نے آج اپنے تمام پروگرام منسوخ کر دیے ہیں۔ پارٹی نے 28 جنوری کو مہارانا پرتاپ کی ریلی کا اہتمام کیا تھا، لیکن اطلاعات کے مطابق، اب اسے بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔ جے ڈی یو نے اپنے تمام ایم ایل اے کو آج شام تک پٹنہ پہنچنے کی ہدایت دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پدم ایوارڈ سے سرفراز ایم فاطمہ بیوی کے ایک فیصلے سے ہندوستانی سیاست میں مچ گیا تھا ہنگامہ

شاہ نے دہلی میں سنبھالی کمان

یہاں دہلی میں بی جے پی کے ریاستی صدر سمرت چودھری، قائد حزب اختلاف وجے کمار سنہا، بی جے پی صدر جے پی نڈا اور وزیر داخلہ امت شاہ کے درمیان میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ میں بہار کے انچارج ونود تاوڑے بھی موجود تھے۔ چراغ پاسوان آج دہلی میں وزیر داخلہ شاہ سے ملاقات کر سکتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read