Bharat Express

Jammu and Kashmir

جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے کوکرناگ کے گاگرمنڈو جنگلاتی علاقے کے اہلان میں انکاؤنٹر جاری ہے۔ مشترکہ فورسز کا جنگل میں چھپے ہوئے بھاری ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں کے ایک گروپ کے ساتھ تصادم ہوا ہے۔

آج پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن، جموں و کشمیر کے تنازع کے حل پر منحصر ہے اور اس لیے انڈیا کو تنازعات کی بجائے ان کے حل کی طرف بڑھنا ہو گا۔

آج ہم ہندوستان کی پارلیمنٹ کے آرٹیکل 370 اور 35(A) کو منسوخ کرنے کے فیصلے کے 5 سال کا جشن منا رہے ہیں، جو ہمارے ملک کی تاریخ کا ایک اہم لمحہ تھا۔ یہ جموں و کشمیر اور لداخ میں ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز تھا۔

آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد اب یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کشمیر بہت بدل گیا ہے۔ کشمیر میں اب امن ہے، فوج پر پتھراؤ کا واقعہ تاریخ کے اوراق میں دفن ہے۔

آپ کو بتادیں کہ  1989 بیچ کے کیرالہ کیڈر کے آئی پی ایس افسر نتن اگروال نے گزشتہ سال جون میں بارڈر سیکورٹی فورس کے نئے ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ سنبھالا تھا۔ انہوں نے پنکج کمار سنگھ کی جگہ لی تھی، جو 31 دسمبر 2022 کو ریٹائر ہوئے تھے۔

خبروں کے مطابق کمیشن 9 اگست کی دوپہر سے 10 اگست کی شام تک سری نگر میں رہے گا۔ ذرائع کے مطابق اگر سب کچھ منصوبہ بندی کے مطابق اور توقع کے مطابق ہوتا ہے تو 19 اگست کو امرناتھ یاترا کی تکمیل کے بعد کسی بھی دن انتخابی پروگرام کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔

جموں ڈویژن کے پہاڑی اضلاع میں حالیہ حملوں کے بعد سیکورٹی فورسز ہائی الرٹ پر ہیں۔ فوج نے جموں ڈویژن کے پہاڑی اضلاع سے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے پہلے ہی چار ہزار سے زائد فوجیوں کو تعینات کیا ہے، جن میں تربیت یافتہ ایلیٹ کمانڈوز اور پہاڑی جنگ میں تربیت یافتہ کمانڈوز شامل ہیں۔

حکام نے بتایا کہ وہ رامبن ضلع کے گول علاقے کے رہنے والی تھی۔ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ ڈوب کر خودکشی کا معاملہ ہو سکتا ہے۔

فوج نے جموں و کشمیر کے ڈوڈا علاقے میں حملہ کرنے والے تین دہشت گردوں کا خاکہ جاری کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ جموں کے بالائی علاقوں میں چھپے ہوئے ہیں۔ 16 جولائی کو دیسا ڈوڈہ کے علاقے اُراری باغی میں دہشت گردانہ حملے میں ایک کیپٹن سمیت چار فوجی شہید ہوئے تھے۔

کپواڑہ میں پچھلے تین دنوں میں یہ دوسرا انکاؤنٹر ہے۔ یہ مقابلہ کمکاری کے علاقے میں انسداد دہشت گردی آپریشن کے دوران ہوا۔ ممکنہ دہشت گردانہ سرگرمیوں کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے کمکاری کے علاقے میں انسداد دہشت گردی آپریشن شروع کیا تھا۔