الیکشن کمیشن جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے انتخابات سے قبل تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے اگلے ہفتے کشمیر کا دورہ کرے گا۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار، کمشنر گیانیش کمار اور سکھبیر سنگھ سندھو وادی جموں و کشمیر میں انتخابی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے 8 سے 10 اگست تک کئی میٹنگیں کریں گے۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق 8 اور 9 اگست کو تینوں کمشنرز اور کمیشن کے اعلیٰ حکام سیاسی جماعتوں، چیف الیکٹورل آفیسر اور دیگر اضلاع کے انتظامی و پولیس حکام سے سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی، نقل و حرکت، الیکشن کے حوالے سے میٹنگ کریں گے۔
خبروں کے مطابق کمیشن 9 اگست کی دوپہر سے 10 اگست کی شام تک سری نگر میں رہے گا۔ ذرائع کے مطابق اگر سب کچھ منصوبہ بندی کے مطابق اور توقع کے مطابق ہوتا ہے تو 19 اگست کو امرناتھ یاترا کی تکمیل کے بعد کسی بھی دن انتخابی پروگرام کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔ کمیشن سے وابستہ اعلیٰ ذرائع کے مطابق جموں ڈویژن اور وادی کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات کی وجہ سے اسمبلی انتخابات کا انعقاد حکومت، سیکورٹی فورسز اور انتظامیہ کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے پرامن اور جوش و خروش کے ساتھ منعقد ہونے اور ریکارڈ ووٹنگ کے بعد پچھلے مہینے میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ تاہم سپریم کورٹ نے ریاست میں 30 ستمبر سے پہلے انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے جموں و کشمیر سمیت چار ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کرانے کی طرف ایک قدم آگے بڑھایا ہے۔ کمیشن نے چاروں ریاستوں کے چیف سکریٹری اور چیف الیکٹورل آفیسر کو خط بھیج کر افسران کی تعیناتی اور تبادلوں کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ انتخابات سے قبل یہ ایک باقاعدہ مشق ہے کہ تین سال سے زائد عرصے سے تعینات افسران یا ان کے آبائی ضلع میں تعینات افسران جو براہ راست انتخابی عمل میں شامل ہوں ان کا تبادلہ ضروری اور لازمی ہے۔ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے ہریانہ، جھارکھنڈ، مہاراشٹرا اور جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کے چیف سیکریٹریز اور سی ای اوز کو اس مشق کو مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔