One Nation One Election: کانگریس لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن دگ وجئے سنگھ نے کہا کہ انہیں پارلیمنٹ میں ’ون نیشن، ون الیکشن‘بل پاس ہونے پر شبہ ہے۔ کانگریس لیڈر دگ وجئے سنگھ نے جمعرات کو پارلیمنٹ کمپلیکس میں بی جے پی ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ ہاتھا-پائی سے متعلق لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی پر لگائے گئے الزامات کو بھی مسترد کردیا۔
جے پی سی کو بھیج دیا گیا بل
’ون نیشن، ون الیکشن‘ (او این او ای) سے متعلق دو بل بیک وقت انتخابات کا بندوبست کرتے ہیں۔ ان کو منگل کو لوک سبھا میں گرما گرم بحث کے بعد پیش کیا گیا۔ ان میں سے ایک بل کے لیے آئین میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ لوک سبھا نے جمعہ کو ایک ساتھ انتخابات سے متعلق دو بل پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی (جے پی سی) کو بھیجے دیے۔
مجھے نہیں لگتا کہ یہ پاس ہو جائے گا – دگ وجے
ڈگ وجئے سنگھ نے ’ون نیشن، ون الیکشن‘بل پر کہا، جے پی سی بن چکی ہے اور مجھے نہیں لگتا کہ اسے پاس کیا جائے گا۔دہلی پولیس نے جمعرات کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے خلاف پارلیمنٹ کمپلیکس میں ہونے والی ہاتھا-پائی کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی تھی۔’شکایت میں، ان پر ہاتھا پائی کے دوران ’حملہ آوری اور اکسانے‘ کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس ’ہاتھاپائی‘ میں بی جے پی کے دو رکن پارلیمنٹ پرتاپ چندر سارنگی اور مکیش راجپوت زخمی ہوگئے۔
راہل گاندھی پر لگائے گئے الزامات بالکل جھوٹے ہیں
کانگریس نے اس دعوے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے الزام لگایا کہ بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ نے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کو دھکا دیا اور راہل گاندھی کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔ بی جے پی ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ ہاتھا پائی کے راہل گاندھی پر لگائے گئے الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر دگ وجیہ سنگھ نے کہا کہ یہ الزامات پوری طرح سے جھوٹے ہیں۔
ایک بی جے پی ایم پی دوسرے پر گرا، دونوں زخمی ہوگئے – ڈگ وجے
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا، ’یہ مکمل جھوٹے ہیں۔ بی جے پی لیڈروں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ انہوں نے کہا، ’ایک بی جے پی ایم پی دوسرے پر گرا۔ دونوں زخمی ہوگئے۔ گرنے والے نے کہا کہ راہل گاندھی اس کے سامنے کھڑے تھے۔ اگر وہ سامنے کھڑے تھے تو کیا وہ اسے دھکا دے سکتے تھے؟‘
-بھارت ایکسپریس