Bharat Express

Israel Palestine Conflict

اس وقت، وزیر اعظم نیتن یاہو اور میں نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا ہے کہ اسرائیل کو جنگ کے قوانین کے مطابق کیسے کام کرنا چاہیے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ لڑائی میں شہریوں کی ہر ممکن حفاظت کریں۔ ہم معصوم فلسطینیوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے جو صرف امن سے رہنا چاہتے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے شام کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف میٹرولوجی کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ صبح کے وقت شام کے دمشق ہوائی اڈے کو نشانہ بنانے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کم از کم دو کارکن مارے گئے۔

جمعرات کے روز رملّہ میں ایک پریس کانفرنس میں فلسطینی اتھارٹی کے زیر حراست امور کے کمیشن کے سربراہ قدورہ فاریز نے کہا کہ قیدیوں کے حوالے سے حالیہ پیش رفت "بے مثال" اور "خطرناک" ہیں۔

رامافوسا نے کہا، "جنوبی افریقیوں کے طور پر، ہم فلسطینیوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس سے متعلق ہو سکتے ہیں۔ ہمارے لوگوں نے اپنی آزادی کے حصول کے لیے ایک بہادرانہ اور دلیرانہ جدوجہد کی اور فلسطینیوں کی طرح ناقابل بیان مصائب کا شکار ہوئے۔

عالمی ادارہ صحت تنظیم (ڈبلیوایچ او) نے ایکس (ٹوئٹر) پر جانکاری دی کہ اس کے چار ٹرک غزہ میں امدادی سامان کی سپلائی کریں گے۔ غزہ پٹی کی کل آبادی 23 لاکھ ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے چار ٹرکوں میں شامل سامان میں 1,200  لوگوں کے لئے ٹراما سپلائی ہے۔

US President Joe Biden on Israel-Palestine War: امریکی صدر جو بائیڈن نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے حملے کا مقصد اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان بحال ہو رہے تعلقات کو نقصان پہنچایا ہے۔

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ جاری ہے۔ اس جنگ میں تقریباً 5 ہزار افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کی جوابی کارروائی میں بے گناہ اور معصوم لوگ جاں بحق ہورہے ہیں۔

غزہ میں جاری مظالم انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور گزشتہ چند صدیوں میں پروان چڑھنے والے اقدار کی توہین بھی۔  اس تنازع نے مغرب کی منافقت ، ان کے دوہرے رویے اور اخلاقی دیوالیہ پن کو بے نقاب کردیا ہے جو فلسطین پر ہو رہے مظالم کو خاموش تماشائی بنے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔

غزہ شہر کے الشفاء اسپتال کے باہر پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے کہا کہ غزہ پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہمارے فلسطینی عوام، مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف ایک بڑا قتل عام ہے… اسرائیل بلاشبہ مزید قتل عام کرنے جا رہا ہے اور عالمی دنیا اس کی گواہی دے رہی ہے۔

آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت شمالی غزہ کے فلسطینیوں کو اپنے گھر بار چھوڑنے اور پورے علاقے کو خالی کرنے کے لیے اسرائیل کی اشتعال انگیز کال کو بھی نامنظور کرتی ہے۔ یہ فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کرنے اور پناہ گزینوں کا ایک اور بحران پیدا کرنے کی ایک مایوس کن اسرائیلی کوشش ہے جس کو عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو روکنا چاہیے۔