اسرائیل اور حماس میں سات اکتوبر سے جاری جنگ میں غزہ کے اسپتالوں ادویات اور ضروری طبی اشیا کی شدید کمی ہے جب کہ بمباری کے سبب زخمیوں کی تعداد میں مسلسل اضافے سے صورتِ حال خراب ہو چکی ہے۔شہر کے ایک اسپتال میں خدمات انجام دیتےہوئے ڈاکٹر ندال عابد کا کہنا تھا کہ زخمیوں کو فرش پر لٹا کر، راہ داری میں بستر بچھا کر اور دو مریضوں کے لیے مخصوص کمرے میں 10 زخمیوں کے علاج کی صورت میں طبی امداد دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ان کے بقول زخمیوں کے لیے پٹی یا بینڈیج عدم دستیاب ہونے کے سبب کپڑے کی پٹیاں استعمال کی جا رہی ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ زخموں پر لگائی جانے والے جراثیم کش ادویات (اینٹی سیپٹک) ختم ہو چکی ہیں اب اس کے بجائے سرکہ لگایا جا رہا ہے۔
فلسطین میں جاری خوں ریزی اور آہ وفغاں کے بیچ امریکی صدر کا نیا بیان سامنے آگیا ہے جس میں انہوں نے ایک بار پھر ڈپلومیٹک باتیں کیں ہیں ۔ جوبائیڈن نے ایکس پر لکھا کہ ”اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے پاس وہ ہے جو انہیں آج اور ہمیشہ اپنے لوگوں کی حفاظت کے لیے درکار ہے۔ اس وقت، وزیر اعظم نیتن یاہو اور میں نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا ہے کہ اسرائیل کو جنگ کے قوانین کے مطابق کیسے کام کرنا چاہیے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ لڑائی میں شہریوں کی ہر ممکن حفاظت کریں۔ ہم معصوم فلسطینیوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے جو صرف امن سے رہنا چاہتے ہیں۔ اسی لیے میں نے غزہ میں فلسطینی شہریوں کے لیے انسانی امداد کی پہلی کھیپ کے لیے ایک معاہدہ حاصل کیا۔ اور ہم اسرائیل فلسطین قضیہ کے دو ریاستی حل سے بھی دستبردار نہیں ہو سکتے۔
Israel has the right to defend itself. We must make sure they have what they need to protect their people today and always.
At the same time, Prime Minister Netanyahu and I have discussed how Israel must operate by the laws of war. That means protecting civilians in combat as…
— President Biden (@POTUS) October 22, 2023
یاد رہے کہ خوراک، ادویات اور پانی سمیت انسانی ہمدردی کے تحت امداد لے جانے والے ٹرک مصر کے زیر انتطام رفح راہداری کے ذریعے غزہ کی پٹی میں داخل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ رفح کے قریب ٹرک کئی دنوں سے بارڈر کھلنے کے انتظار میں قطار میں کھڑے تھے۔ہفتے کو ٹیلی ویژن چینلز پر ٹرکوں کو مصر کی جانب سے رفح سرحدی گزرگاہ کے علاقے میں جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔محصور غزہ کے بیس لاکھ سے زیادہ آبادی میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد امداد کی منتظر ہے۔غزہ کو کنٹرول کرنے والی عسکری تنظیم حماس کے مطابق ہفتے کے روز صرف 20 ٹرک غزہ میں داخل ہوں گے، جو محدود مقدار میں امداد لے کر آئیں گے۔ دو ہفتے قبل حماس کے اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کردی تھی۔ حماس کےاسرائیل پر حملوں میں تقریباً 1,400 افراد ہلاک ہو گئے تھے جب کہ اسرائیل کی جوابی کارروائی میں3500 سے زائد فلسطینی ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔