Bharat Express

Israel Hamas War

حماس نے جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ وہ قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں اس وقت تک کسی بھی بات چیت سے اتفاق نہیں کرے گی جب تک اسرائیل اپنی فوجی کارروائی ختم نہیں کر دیتا۔

استاد آدم کو اپنے گھر لے آتا ہے جو یعقوب کے قتل کا بدلہ لینے کی سوچ میں دن رات گزارتا ہے۔ استاد اور آدم کے درمیان باپ بیٹے کا رشتہ بننا شروع ہو جاتا ہے۔ دوسری جانب ایک امریکی سفارت کار کے اکلوتے بیٹے کو تین سال سے فلسطینی باغی گروپ نے یرغمال بنا رکھا ہے اور اس کے بے بس والدین اسرائیلی حکام سے اس کی رہائی کی درخواست کر رہے ہیں۔

خاموشی سے سیاست، کوئلے کی کانوں کی تاریک دنیا، مزدور یونین، کوئلہ مافیا، پولیس اور ماحولیاتی تباہی اور تبدیلی کی خواہش جیسے مسائل کو خاموشی سے اٹھانے کے باوجود فلم اپنی فنی سنیما گرفت اور تجربے کو ڈھیلی نہیں ہونے دیتی۔

گروپ کے مسلح ونگ القدس بریگیڈ نے ٹیلی گرام کے ذریعے کہا ہے کہ اس نے غزہ شہر کے مشرق میں واقع شجاعیہ محلے میں "شدید تصادم" کے دوران سات اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کر دیا ہے۔

پروفیسر اسلم نے مزید کہا کہ ”کئی صحافی اپنے گھروں میں اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے مارے گئے، ان میں بیشتر اپنے بچوں اور خاندانوں سمیت ہلاک ہوئے ہیں۔

اسرائیل غزہ پر مسلسل گولہ باری کر رہا ہے جس سے 7 اکتوبر سے اب تک تقریباً 19,000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ مزید ہزاروں کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

حماس کے سیاسی بیوروکے سربراہ اسمٰعیل ہانیہ نے اعلان کیا ہے کہ ان کی جماعت کسی بھی ایسے اقدام پر بات چیت کے لئے تیارہے، جو فلسطینی مزاحمت کومستقبل کے انتظامات سے باہرکئے بغیرجنگ کو روکنے کا باعث بنے۔

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کی پٹی پر حکومت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ پر حکمرانی کی کسی بھی بات چیت سے پہلے جنگ بندی ہونی چاہئے۔

فوج نے یرغمالیوں میں سے دو کی شناخت یوتم ہیم اور سمر الطلالقہ کے طور پر کی ہے، جسے حماس کے 7 اکتوبر کو کبوتز کفار عزہ پر حملے کے دوران یرغمال بنایا گیا تھا۔ الطلالقہ کو کبوتز نیر ام سے اغوا کیا گیا تھا۔

اس ماہ کے آغاز میں دوحہ میں  ہونے والی مذاکرت کے ٹوٹنے کے بعد سے باضابطہ طور پر مذاکرات دوبارہ شروع نہیں ہوسکی ہے۔