Bharat Express

Israel Hamas War

حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے غزہ کی پٹی پر فوجی حملہ کیا جس میں 28000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے۔

حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کو روکنے کے لئے قطری اورمصری ثالثوں کو قیدیوں کے تبادلے اورغزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لئے نئے معاہدے کے حوالے سے پیش کئے گئے جوابی مسودے کے بارے میں تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

قطر، مصر اور امریکہ کی کوششوں سے اسرائیل- حماس جنگ بندی کے لئے کوششیں شروع ہوگئی ہیں اور جمعرات کے روز قاہرہ میں اس سے متعلق میٹنگ ہونے کا امکان ہے۔ اس میٹنگ میں دونوں کے شرائط کو عملی جامہ پہنایا جاسکتا ہے۔

نجامن نیتن یاہونے کابینہ کے اجلاس سے قبل میڈیا پرشائع ہونے والے بیانات میں مزید کہا، "یرغمالیوں کورہا کرنے کی کوششیں ہر وقت جاری رہیں گی۔" انہوں نے کہا، "جیسا کہ میں نے وزراء کی سلامتی کونسل میں بھی زوردیا، ہم معاہدے کے ہر فارمولے پرمتفق نہیں ہوں گے، کسی قیمت پرنہیں۔"

وزارت صحت کے ذرائع نے کہا کہ جولاشییں اسرائیلی فوج لے گئی تھی، انہیں ریڈ کراس کے ذریعہ حماس افسران کولوٹا دیا گیا ہے، جنہیں غزہ کے ایک اجتماعی قبرستان میں دفن کردیا گیا ہے۔

عالمی عدالت انصاف نے جمعہ کے روزجنوبی افریقہ کی اسرائیل کے خلاف درخواست پرعبوری حکم جاری کرتے ہوئے جنگ زدہ غزہ کے شہریوں کے لئے ہنگامی اقدامات کرنے کو کہا تھا۔ تاہم عدالت کی جانب سے جنگ بندی کا حکم نہیں دیا گیا۔

اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیلی شہروں پر حملے کئے۔ نیز حماس نے اپنے حملے کو بار بار دہرانے کا عزم کیا۔ نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کی جنگ حماس کے خلاف ہے، فلسطینی شہریوں کے خلاف نہیں۔

جنوبی افریقہ نے عدالت سے کہا تھا کہ وہ اسرائیل سے غزہ میں اور اس کے خلاف اپنی فوجی کارروائیوں کو فوری طور پر معطل کر دے

اسرائیلی وزیر اعظم نے ایکس پلیٹ فارم پر حملے کے بارے میں اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ’فوج اس واقعے کے بعد حقیقی بحران میں ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسے واقعات سے سبق سکھیں گے تاکہ مستقبل میں ایسی کارروائیوں میں شریک فوجیوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ستمبر کے مہینے میں کہا تھا کہ اسرائیل ایک معاہدے کے "ابتدائی مرحلے پر" ہے، جو ان کے بقول مشرق وسطیٰ کو بدل دے گا۔