Bharat Express

Israel-Hamas War: ‘غزہ میں نسل کشی کا الزام جھوٹا اور توہین آمیز…’، بین الاقوامی عدالت کے حکم پر نیتن یاہوہوئے برہم

اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیلی شہروں پر حملے کئے۔ نیز حماس نے اپنے حملے کو بار بار دہرانے کا عزم کیا۔ نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کی جنگ حماس کے خلاف ہے، فلسطینی شہریوں کے خلاف نہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو۔ (فائل فوٹو)

ایک رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل حماس کے خلاف اپنے دفاع کی مہم جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین پر قائم ہے اور اپنے ملک کی حفاظت کے لیے ثابت قدم اور پرعزم ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کو اپنے ملک کے دفاع کا حق حاصل ہے، یہودیوں سے یہ بنیادی حق چھیننے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔

حماس فلسطینیوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے: نیتن یاہو

اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیلی شہروں پر حملے کئے۔ نیز حماس نے اپنے حملے کو بار بار دہرانے کا عزم کیا۔ نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کی جنگ حماس کے خلاف ہے، فلسطینی شہریوں کے خلاف نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنگ کے دوران فلسطینیوں کو ہر طرح کی انسانی امداد فراہم کرتے رہیں گے۔ وہاں کے شہریوں کو نقصان سے دور رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ حماس وہاں کے شہریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

درحقیقت جنوبی افریقہ نے اسرائیل پر حماس کے خلاف نسل کشی کا الزام لگا کر عالمی عدالت میں جنگ بندی کو روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس پر اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام لگانے والے کیس کو خارج نہیں کرے گی۔ غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ میں 26 ہزار سے زائد فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔ یہ تنازعہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے ردعمل میں شروع ہوا، جس میں خواتین اور بچے بھی مارے گئے۔

اقوام متحدہ کا جنگ بندی کا حکم دینے سے انکار –

تاہم اے پی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت نے غزہ میں جنگ بندی کا حکم دینے سے انکار کر دیا لیکن اسرائیل سے کہا کہ وہ جان و مال کے نقصان کو روکنے کے لیے کوششیں کرے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read