Bharat Express

Israel Hamas War

اسرائیل غزہ پر مسلسل گولہ باری کر رہا ہے جس سے 7 اکتوبر سے اب تک تقریباً 19,000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ مزید ہزاروں کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

حماس کے سیاسی بیوروکے سربراہ اسمٰعیل ہانیہ نے اعلان کیا ہے کہ ان کی جماعت کسی بھی ایسے اقدام پر بات چیت کے لئے تیارہے، جو فلسطینی مزاحمت کومستقبل کے انتظامات سے باہرکئے بغیرجنگ کو روکنے کا باعث بنے۔

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کی پٹی پر حکومت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ پر حکمرانی کی کسی بھی بات چیت سے پہلے جنگ بندی ہونی چاہئے۔

فوج نے یرغمالیوں میں سے دو کی شناخت یوتم ہیم اور سمر الطلالقہ کے طور پر کی ہے، جسے حماس کے 7 اکتوبر کو کبوتز کفار عزہ پر حملے کے دوران یرغمال بنایا گیا تھا۔ الطلالقہ کو کبوتز نیر ام سے اغوا کیا گیا تھا۔

اس ماہ کے آغاز میں دوحہ میں  ہونے والی مذاکرت کے ٹوٹنے کے بعد سے باضابطہ طور پر مذاکرات دوبارہ شروع نہیں ہوسکی ہے۔

غزہ میں 18 ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ اس میں بیشترخواتین اوربچے شامل ہیں۔ اس درمیان حماس سربراہ اسمٰعیل ہانیہ نے کہا کہ اسرائیلی حملے کو روکنے کے لئے ہم کسی بھی تبادلہ خیال اور پہل کرنے کے لئے تیار ہیں۔

اقوام متحدہ میں منظور ہونے والی قرارداد میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی، تمام مغویوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کے ساتھ ساتھ انسانی بنیادوں پر رسائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ترجمان اشرف القدرہ نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ کمال عدوان اسپتال پر چھاپہ مارنے والی اسرائیلی فورسز نے "اسپتال انتظامیہ اور طبی عملے سے کہا کہ وہ اسپتال کے سیکورٹی اہلکاروں کا ہتھیار حوالے کر دیں۔"

ہندوستان کے اسرائیل اور بڑے عرب ممالک دونوں کے ساتھ مضبوط اسٹریٹجک تعلقات ہیں۔ ایسے میں ہندوستان نے حماس کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے  مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیاہے۔ اس کے علاوہ بھارت نے اسرائیل اور حماس تنازع میں شامل فریقین سے کہا ہے کہ وہ کشیدگی کو کم کریں۔

Israel-Hamas War Updates: اسرائیل-حماس جنگ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اس جنگم یں اب تک ہزاروں لوگوں کی جان گئی ہے۔ غزہ کے حالات ہر دن خراب ہو رہے ہیں۔