فاروق عبداللہ پاکستان پر برہم، بولے 75 سال میں کشمیر پاکستان نہ بنا تو اب کیا بنے گا؟
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر فاروق عبداللہ نے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات کو لے کر ایک بڑا بیان دیا ہے۔ فاروق عبداللہ نے راہل گاندھی کے بھارت نیائے یاترا کا خیر مقدم کیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ راہل گاندھی کی دوسری بھارت جوڑو یاترا جسے ’بھارت نیائے یاترا کا نام دیا گیا ہے 14 جنوری سے منی پور سے شروع ہوگی۔ کولگام میں فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہم بھارت جوڑو یاترا کا حصہ تھے اور بھارت نیا ئے یاترا کا حصہ بھی رہیں گے۔
فاروق عبداللہ نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کیا ہے۔ عبداللہ نے کہا ہے کہ غزہ جیسی صورتحال جموں و کشمیر میں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جب بم گریں گے تو کہاں گریں گے، ہوا میں جائیں گے۔ ایسا ہو سکتا ہے اگر بھارت اور پاکستان مذاکرات کے لیے اکٹھے نہ ہوں۔ ایک طرف پاکستان ہے اور دوسری طرف چین کا سامنا ہے۔ جنگ ہوئی تو کشمیری عوام متاثر ہوں گے۔
فاروق عبداللہ نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کو یاد کرتے ہوئے اپنے پرانے بیان کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دوست بدل سکتے ہیں۔ ہم پڑوسیوں سے دوستی کریں گے تو دونوں ترقی کریں گے اور اگر ایسا نہ ہوا تو پریشانیوں کا ماحول پیدا ہو جائے گا۔ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ موجودہ وزیراعظم بھی کہتے ہیں کہ آج جنگ کا نہیں، مذاکرات کا وقت ہے۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ وہ مذاکرات شروع ہونے چاہئیں اور ہم اس مصیبت سے بچ جائیں گے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ جموں و کشمیر میں پچھلے کچھ دنوں سے دہشت گردی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ مسئلہ بات چیت سے ہی حل ہو سکتا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ عبداللہ نے یہ بھی کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کم نہیں ہوئی بلکہ پہلے سے زیادہ ہو گئی ہے۔
-بھارت ایکسپریس