Bharat Express

Israel-Hamas War: حماس کے ڈپٹی کمانڈر صالح العاروری اسرائیلی ڈرون حملے کا شکار، مذاکرات معطل، حماس کا بدلہ لینے کا عہد

حماس نے اعلان کیا ہے کہ صالح العاروری بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک حملے میں القسام کے دو رہنماؤں اور چار دیگر کارکنوں کے ساتھ مارے گئے ہیں۔

Israel-Hamas War: اسرائیل اورحماس جنگ کو تقریباً تین ماہ مکمل ہونے والے ہیں۔ جنگ میں غزہ پوری طرح سے تباہ ہوچکا ہے۔ وہیں اب غزہ میں اسرائیلی فوج مسلسل گراؤنڈ آپریشن میں مصروف ہے۔ حماس حملوں کے بعد سے اسرائیل مسلسل غزہ پٹی پر بمباری کر رہا ہے، جس میں اب تک ہزاروں لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ غزہ میں واقع حماس کے ٹھکانوں کو آئی ڈی ایف نشانہ بنا رہی ہے۔ وہیں بیروت میں حماس کے ڈپٹی لیڈرصالح العاروری کی موت ہونے کی خبرآئی ہے۔

حماس نے بھی کی تصدیق

حالانکہ میڈیا رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج نے جہاں اس پرردعمل ظاہر کرنے سے انکار کردیا ہے۔ وہیں حماس نے صالح العاروری کی موت کی تصدیق کردی ہے۔ حماس پولیٹیکل بیورو کے رکن عزت الشارک نے اس پرردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے’بزدلانہ قتل‘ بتایا ہے۔ حماس کے پولیٹیکل بیورو میں سینئرافسر تھے۔ گزشتہ سال العاروری پر امریکہ نے پانچ ملین ڈالرکا انعام بھی رکھا تھا۔  دوسری طرف حماس نے اعلان کیا ہے کہ صالح العاروری بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک حملے میں القسام کے دو رہنماؤں اور چار دیگر کارکنوں کے ساتھ مارے گئے ہیں۔ نجی ذرائع نے العربیہ کو بتایا کہ حماس نے ثالثوں کو مطلع کیا ہے کہ صالح العاروری کے قتل کے بعد جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں بات چیت کو روک دیا جائے۔ حماس نے اپنے سینیر رہنما کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا عزم کیا ہے۔ العربیہ کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صالح العاروری اگلے ہفتے حماس کے مطالبات پر مزید مشاورت کے لیے ثالثوں کے پاس جانے والے ہیں۔

اسماعیل ہانیہ نے کہی یہ بڑی بات

حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے کہا بے کہ صالح العاروری کا قتل لبنان کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور مکمل دہشت گردی کی کارروائی ہے۔ فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ نے بھی اس قتل کی مذمت کی اور اسے ایک ایسا جرم قرار دیا جس کے مجرم سامنے ہیں۔ انہوں نے اس جرم کے نتیجے میں ہونے والے خطرات اور اثرات سے خبردار کیا ہے۔ حزب اللہ نے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں العاروری اور اس کے ساتھیوں کے قتل کو لبنان، اس کے عوام، اس کی سلامتی اور اس کی خودمختاری پر حملہ قراردیا۔ انہوں نے زوردے کر کہا کہ یہ آپریشن اسرائیل کے خلاف جنگ کے دوران ایک خطرناک پیشرفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قتل کا بدلہ لیا جائےگا۔ العاروری کا شمار عزالدین القسام بریگیڈز کے بانیوں میں ہوتا ہے۔انہوں نے کئی سال اسرائیلی جیلوں میں گذارے، یہاں تک کہ انہیں 2010 میں انہیں رہا کر دیا گیا اور اسرائیل نے انہیں فلسطینی علاقوں سے جلاوطن کر دیا تھا۔ العاروری حماس کے کئی دیگر رہ نماؤں کے ساتھ لبنان میں مقیم تھے۔ اسرائیلی فوج نے اکتوبر میں مقبوضہ مغربی کنارے کے گاؤں العارورا میں ان کے گھر کو تباہ کر دیا تھا۔

اسرائیل اورحماس کے درمیان جنگ

اسرائیل اورحماس کے درمیان گزشتہ تقریباً تین ماہ سے جنگ جاری ہے۔ اس جنگ میں غزہ کے تقریباً 23 ہزارسے زیادہ افراد جان گنوا چکے ہیں۔ جبکہ اسرائیل میں بھی تقریباً 1200 لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ پوری دنیا کی طرف سے اسرائیل کے خلاف آواز اٹھائی جا رہی ہے اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، لیکن اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو حماس کا مکمل خاتمہ کرنے کی بات کر رہے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read