Bharat Express

Farooq Abdullah

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا کہ اگر سیٹوں کی تقسیم پر جلد معاہدہ نہ ہوا تو انڈیا اتحاد کو خطرہ ہے۔ کچھ ممبران الگ گروپ بنانے کی کوشش کر سکتے ہیں

مرکزی وزیر سادھوی نرنجن جیوتی نے اسدالدین اویسی پرتنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اویسی سماج کو مشتعل کرنے کی کوشش نہ کریں۔

انڈین نیشنل ڈیموکریٹک انکلوسیو الائنس کے حوالے سے انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر انڈیا اتحاد کے درمیان سیٹ شیئرنگ کا مسئلہ حل نہ ہوا تو اپوزیشن اتحاد خطرے میں پڑ جائے گا۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ ممتا بنرجی پچھلی بار بائیں بازو کو سیٹیں نہیں دینا چاہتی تھیں، لیکن آج وہ سیٹیں دینے کو تیار ہیں۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے حکام کے حوالے سے بتایا کہ انہیں جمعرات (11 جنوری) کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے۔ای ڈی نے جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن (جے کے سی اے) کے منی لانڈرنگ معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے سمن بھیجا ہے۔

جموں کے نگروٹا اسمبلی حلقہ میں نیشنل کانفرنس نے بڑی ریلی کی۔ فاروق عبداللہ نے ریلی کو خطاب کیا۔ انہوں نے کئی موضوعات پر  تفصیل سے اپنی بات رکھی۔

جموں و کشمیر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں فوجیوں کی شہادت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے ایک بار پھر پاکستان سے بات چیت کا مشورہ دیا ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ پڑوسیوں کے ساتھ دوستی اور بات چیت ہونی چاہیے۔

جموں و کشمیر میں ایک بار پھر دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ ہوا ہے جس کو لے کر سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے بڑا بیان دیا ہے۔

عبداللہ نے کہا کہ اگر بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں جن کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں تو پھر ہم ہندوستان میں کیسے رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ''کیا یہ مہاتما گاندھی کا ہندوستان ہے جہاں ہم امن سے رہ سکتے ہیں؟ نفرت اتنی بڑھ گئی ہے کہ ہندو اور مسلمان سمجھتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کے دشمن ہیں۔''

تنازعہ کو حل کرنے کے لئے پاکستان سے بات نہیں کرنے کے لئے مودی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ جب تک بات چیت شروع نہیں ہوتی، ہمارا بھی غزہ جیسا ہی حشرہوسکتا ہے۔

خبر آئی ہے کہ سپریم کورٹ نے 11 دسمبر بروز سوموار کو اس پر فیصلہ سنانے کا اعلان کیا ہے ۔ سپریم کورٹ میں فیصلے کی تاریخ 11 دسمبر رکھی گئی ہے جس پر اب مرکزی سرکار سے لیکر جموں کشمیر کی سیاسی وسماجی شخصیات کے ساتھ ہی عام عوام کی بھی نظریں ہیں اور خاص طور پر پڑوسی ملک پاکستان بھی اس کی طرف گہر نظر رکھے ہوا ہے۔