Bharat Express

J&K News: پونچھ میں فوجی افسران کو تبدیل کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا: فاروق عبداللہ

عبداللہ نے کہا کہ اگر بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں جن کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں تو پھر ہم ہندوستان میں کیسے رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ”کیا یہ مہاتما گاندھی کا ہندوستان ہے جہاں ہم امن سے رہ سکتے ہیں؟ نفرت اتنی بڑھ گئی ہے کہ ہندو اور مسلمان سمجھتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کے دشمن ہیں۔”

جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ۔ (فائل فوٹو)

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے منگل کے روز کہا کہ پونچھ میں شہری ہلاکتوں کے معاملے میں فوجی افسران کو ہٹانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا اور یہ پتہ لگانے کے لیے تحقیقات کا مطالبہ کیا کہ معصوم لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر ان کی جان کیو لی گئی؟ یہاں بتاتے چلیں کہ پونچھ میں گزشتہ جمعرات کے روز فوج کی دو گاڑیوں پر دہشت گردانہ حملے کے بعد فوج نے کچھ شہریوں کو پوچھ گچھ کے لیے اپنے ساتھ لے گئی تھی، جن میں سے تین بعد میں مردہ پائے گئے تھے۔

عبداللہ نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا، ”وہ امن پسند شہری تھے۔ ان میں سے آٹھ کو لے جایا گیا اور تین کو بہت ہی بے دردی سے مارا گیا اور ان کے زخموں پر مرچ کا پاؤڈر ڈال دیا گیا۔ تین لوگ تشدد برداشت نہ کر سکے اور موت ہو گئی،” انہوں نے کہا، “پانچ دیگر اسپتال میں ہیں۔ ایک مہلوک کا بھائی بی ایس ایف میں ہے اور پچھلے 24 سالوں سے خدمات انجام دے رہا ہے۔ اب وہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں ملک کی خدمت کے بدلے میں اپنے بھائی کی موت ملی۔ انہوں نے کہا، ’’آرمی چیف یہاں سے ‘ناردرن کمانڈر’ کو دہرادون میں اکیڈمی لے گئے لیکن اس سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ تحقیقات ہونی چاہیے کہ ایسا کیوں ہوا؟

عبداللہ نے کہا کہ اگر بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں جن کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں تو پھر ہم ہندوستان میں کیسے رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ”کیا یہ مہاتما گاندھی کا ہندوستان ہے جہاں ہم امن سے رہ سکتے ہیں؟ نفرت اتنی بڑھ گئی ہے کہ ہندو اور مسلمان سمجھتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کے دشمن ہیں۔” سابق وزیر اعلیٰ نے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو ختم کرنے کے بی جے پی کے دعووں کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا، “چار سال پہلے وزیر داخلہ نے چنئی میں ایک تقریر کی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ آرٹیکل 370 جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے لیے ذمہ دار ہے اور اب جموں و کشمیر میں دہشت گردی ختم ہو جائے گی اور وہاں ترقی ہو رہی ہے۔’ ‘

یہ بھی پڑھیں: ”اگر ہندوستان-پاکستان مذاکرات نہیں تو غزہ، فلسطین جیسا ہی حشر ہوگا…“ فاروق عبداللہ نے دیا حیرت انگیز بیان

اس سوال کے جواب میں کہ کیا ہندوستان کو پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے، عبداللہ نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے مشہور قول کا حوالہ دیا، ’’ہم دوست تو بدل سکتے ہیں، لیکن ہمسایہ نہیں بدل سکتے۔‘‘ ’’اگر ہم اپنے پڑوسیوں کے ساتھ دوستی میں رہتے ہیں، تو ہم اپنے ہمسایوں کو نہیں بدل سکتے‘‘۔ دونوں خوش رہیں لیکن اگر ہم دشمنی کے ساتھ رہیں تو ہم تیزی سے ترقی نہیں کر سکتے۔ مودی جی نے یہ بھی کہا ہے کہ جنگ اب کوئی آپشن نہیں ہے اور مسائل کو بات چیت سے حل کرنا ہوگا۔ اب وہ بیان کہاں گیا؟

بھارت ایکسپریس۔

Also Read