Bharat Express

Donald Trump

ٹرمپ کو 277 جبکہ کملا ہیرس کو 224 سیٹیں ملی ہیں۔ ٹرمپ کو اس بڑی فتح پر دنیا بھر سے مبارکبادیں موصول ہو رہی ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے بدھ (6 نومبر) کو دیر شام ڈونلڈ ٹرمپ سے فون پر بات کی اور انہیں ان کی جیت پر مبارکباد دی۔

آچاریہ پرمود کرشنم نے ٹرمپ کو مبارکباد پیش کی ہے۔ لیکن انہوں نے الگ انداز میں انہیں مبارکباد دی ہے۔ ٹرمپ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے آچاریہ پرمود نے ایکس پر لکھا، یہ سناتن کی جیت ہے۔

امریکہ میں صدارتی انتخابات کے نتائج آ چکے ہیں۔ ریپبلکن پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے 47ویں صدر ہوں گے۔ ٹرمپ نے ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس کو بھاری ووٹوں سے شکست دی ہے۔

کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے ہندوستان امریکہ تعلقات کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی مبارکباد دی ہے جو امریکہ کے نئے صدر بننے جا رہے ہیں۔

امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس کو شکست ہوئی ہے۔ اس الیکشن میں ہالی ووڈ کی بڑی شخصیات نے کملا ہیرس کی حمایت کی۔

پی ایم مودی نے اپنے پوسٹ میں لکھا کہ 'میرے دوست ٹرمپ کو  تاریخی انتخابی جیت پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد۔ جیسا کہ آپ اپنی پچھلی میعاد کی کامیابیوں کو آگے بڑھا رہے ہیں، میں ہندوستان-امریکہ جامع عالمی اور اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اپنے تعاون کی تجدید کا منتظر ہوں۔

ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ کی عوام نے ایک بارپھر مجھے سب سے بڑی ذمہ داری دی ہے ۔ دنیا میں سب سے بڑی ذمہ داری امریکہ کا صدر ہونا ہے اور میں اپنے تمام وعدوں کو عملی جامہ پہناتے ہوئے امریکہ کو محفوظ اور خوشحال بنائے رکھنے کی پوری کوشش کروں گا۔

نیو یارک ٹائمس کا بھی دعویٰ ہے کہ امریکہ کے نئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ ہوں گے۔ نیو یارک ٹائمس کے مطابق 95 فیصد امکان ہےکہ ٹرمپ پھر سے وائٹ ہاوس لوٹیں گے ،وہیں صرف پانچ فیصد ہی امید بچی ہے کہ کملا ہیرس صدارت کا میدان جیت سکتی ہیں۔

عام طور پر اپنے ووٹنگ رجحانات کی وجہ سے امریکہ کی 50 ریاستوں میں اکثر ریاستوں کے بارے میں یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہاں کس پارٹی یا امیدوار کو برتری حاصل ہو گی۔تاہم مختلف وجوہ کے باعث کئی ایسی ریاستیں ہیں جن کا سیاسی جھکاؤ ماضی کے مختلف الیکشن میں تبدیل ہوتا رہا ہے جس کی وجہ سے انہیں سوئنگ اسٹیٹس بھی کہا جاتا ہے۔

روسی سفارت خانے نے اپنے بیان میں کہا، ’ہم اس بات پر زور دینا چاہتے ہیں کہ روس نے کبھی مداخلت نہیں کی اور نہ ہی وہ دوسرے ممالک، بشمول امریکہ، کے داخلی معاملات میں مداخلت کرتا ہے۔جیسا کہ صدر ولادی میر پوتن نے بارہا کہا کہ ہم امریکی عوام کی مرضی کا احترام کرتے ہیں۔