Bharat Express

Delhi Police

دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے اپنی ریمانڈ کی درخواست میں 15 دن کی پولیس حراست کی درخواست کی تھی۔ للت جھا کو جمعرات کی رات پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں خلاف ورزی کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔

پارلیمنٹ ہاؤس پر حملے کی 22ویں برسی پر لوک سبھا میں گھس کر اسموک گن سے فائر کرنا للت جھا کی سازش تھی۔ پولیس نے بدھ کو ہی اس کے چار ساتھیوں کو گرفتار کیا تھا۔ لیکن ماسٹر مائنڈ للت جھا مفرور تھا۔ آج پولیس نے اسے بھی پکڑ لیا۔

پارلیمنٹ کی سیکورٹی کو پامال کرنے والے چھ افراد کا تعلق ملک کے مختلف شہروں سے ہے اور انہوں نے میسجنگ پلیٹ فارمز کے ذریعے بات کرکے اس واقعہ کو انجام دینے کی سازش کی، جس کے لیے وہ ہریانہ کے گروگرام میں ایک فلیٹ میں جمع ہوئے تھے۔

ایک ہی تاریخ لیکن نئی پارلیمنٹ۔ لوک سبھا کے ایوان کے اندر، دو آدمی اچانک تماشائیوں کی گیلری سے نیچے چھلانگ لگاتے ہیں اور اپنے جوتوں سے پمپ نکال کر دھواں چھوڑتے ہیں۔ اس کے بعد پورے ایوان میں دھواں پھیل جاتا ہے اور افراتفری مچ جاتی ہے۔

ملزمین کی شناخت یوپی کے لکھنو کے باشندہ ساگر شرما، کرناٹک کے منورنجن ڈی، جیند کی نیلم اور مہاراشٹر کے امول شندے کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس نے ان لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے اور پوچھ گچھ جاری ہے۔

پارلیمنٹ حملے کی برسی پر ایک بار پھر پارلیمنٹ کی سیکیورٹی میں کوتاہی ہوئی اور دو نوجوانوں نے پارلیمنٹ میں گھس کر افراتفری مچادی۔

پارلیمنٹ میں وقفہ صفر کے دوران آڈینس گیلری میں بیٹھے دو نوجوان لوک سبھا میں کود گئے اور ٹیبل پر کودتے ہوئے دھواں اور اسپرے کردیا۔ اس حادثہ سے کچھ ہی وقت پہلے پارلیمنٹ کے باہر ٹرانسپورٹ بھون کے سامنے بھی ایک نوجوان اور ایک لڑکی کو تقریباً اسی طرح کی گیس کا چھڑکاؤ کرکے نعرے بازی کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔

کرائم برانچ کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ یہ واقعہ دہلی وزیر آباد علاقے میں پیش آیا۔ جس تاجر کے گھر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا وہ تعمیراتی سامان کا سودا کرتا ہے۔ کرائم برانچ نے اس واقعہ میں ملوث دونوں نابالغوں کو سونی پت سے حراست میں لیا ہے۔

 دہلی پولیس اسپیشل سیل اورگینگسٹرس کے درمیان تصادم کے دوران لارنس بشنوئی گینگ کے دو شوٹرس کو گرفتار کرلیا۔ دونوں شوٹرس گولڈی برار گینگ سے بھی وابستہ ہیں۔

مختلف سیاسی جماعتوں اورغیرسرکاری تنظیموں کے اراکین نے بدھ کے روزیہاں جنترمنتر کے قریب 6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد کے انہدام کی 31 ویں برسی کے موقع پر ایک احتجاجی مارچ کیا۔ تاہم پولیس نے مارچ کوروک مظاہرین کومنتشرکردیا۔