Bharat Express

Parliament Security Breach: کون ہیں پارلیمنٹ کے اندر-باہر دھواں اور اسپرے کرکے ہنگامہ کرنے والے نوجوان لڑکے اور لڑکی

پارلیمنٹ میں وقفہ صفر کے دوران آڈینس گیلری میں بیٹھے دو نوجوان لوک سبھا میں کود گئے اور ٹیبل پر کودتے ہوئے دھواں اور اسپرے کردیا۔ اس حادثہ سے کچھ ہی وقت پہلے پارلیمنٹ کے باہر ٹرانسپورٹ بھون کے سامنے بھی ایک نوجوان اور ایک لڑکی کو تقریباً اسی طرح کی گیس کا چھڑکاؤ کرکے نعرے بازی کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔

دو نے ایوان میں برپا کیا ہنگامہ، دو نے باہر کیا مظاہرہ، دو منصوبہ بندی میں تھے مصروف، ایک دوسرے سے ملے تھے آن لائن

نئی دہلی: آج سے 22 سال پہلے پارلیمنٹ پرہوئے دہشت گردانہ حملے کی برسی پر اس وقت زبردست ہنگامہ مچ گیا، جب پارلیمنٹ میں وقفہ صفر کے دوران وزیٹرس گیلری (سامعین گیلری) میں بیٹھے دو نوجوان لوک سبھا میں کود گئے اور ٹیبل پر کودتے ہوئے دھواں اور اسپرے کردیا۔ اس حادثہ سے کچھ ہی وقت پہلے پارلیمنٹ عمار کے باہر ٹرانسپورٹ بھون کے سامنے بھی ایک نوجوان اور ایک خاتون کو تقریباً اسی طرح کے گیس چھڑکاؤ کرکے نعرے بازی کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔ پارلیمنٹ کے اندر جن نوجوانوں کوگرفتارکیا گیا ہے، ان کے نام ساگرشرما (ولد شنکرلال شرما) اور منورنجن ڈی (ولد دیوراج ڈی) ہیں۔ منورنجن ڈی کرناٹک کے میسورکا رہنے والا ہے۔

اس کے علاوہ دہلی پولیس سے ملی جانکاری کے مطابق، ٹرانسپورٹ بھون کے سامنے جن دومظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے، انہیں پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن لایا گیا ہے اورفی الحال پوچھ گچھ جاری ہے۔ ان کے نیلم (42) اور انمول شندے (25) بتائے گئے ہیں۔ نیلم بنیادی طور پرہریانہ کے حصار کی رہنے والی ہے جبکہ انمول شندے مہاراشٹر کے لاتورمیں رہتا ہے۔  بتایا جاتا ہے کہ ٹرانسپورٹ بھون کے سامنے احتجاج کر رہے نیلم اور انمول نے گیس کے اسپرے کرنے کے ساتھ ساتھ ‘بھارت ماتا کی جے’ اور’تانا شاہی نہیں چلے گی’جیسے نعرے بھی لگائے تھے۔

لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے بھی پارلیمنٹ کے اندر ہوئے حادثہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ٹرانسپورٹ بھون کے سامے گرفتارلوگوں کا ذکرکیا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی جانچ کرلی گئی ہے۔ بعد میں تفصیلی رپورٹ بھی دی جائے گی۔ (پارلیمنٹ کے اندر) سنسنی پھیلانے والا دھواں تھا… دونوں شخص پکڑ لئے گئے ہیں… دو لوگ پارلیمنٹ کے باہرتھے، انہیں بھی گرفتارکیا گیا ہے۔”

دانش علی نے پاس دینے والے ایم پی کا نام بتایا

دانش علی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندرگھسے دونوں نوجوانوں یعنی ساگرشرما اورمنورنجن ڈی کے بارے میں امروہہ کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کے مطابق، دونوں نوجوانوں کو بی جے پی لیڈرپرتاپ سنہا کے دفتر کے ذریعہ جاری کیا گیا تھا۔ کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کے مطابق لوک سبھا میں کودے دونوں نوجوانوں کے پاس آنسوگیس کے گولے تھے۔ وقفہ صفر کے دوران ان میں سے ایک شخص کو ٹیبل پر کودتے ہوئے دیکھا گیا تھا، جبکہ دوسرا نوجوان پبلک گیلری سے لٹکا دیکھا گیا اوروہ آنسوگس کا اسپرے کررہا تھا۔
ساگرنے لگائی پارلیمنٹ کے اندرچھلانگ

لوک سبھا میں وزیٹرس گیلری سے چھلانگ لگانے والے نوجوانوں کے نام ساگراورمنورنجن بتائے جا رہے ہیں۔ ایوان کی کارروائی میں شامل رکن اسمبلی دانش علی نے کہا کہ جو نوجوان ایوان میں کود رہے تھے وہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے نام پر لوک سبھا وزیٹر پاس لے کر کارروائی دیکھنے آئے تھے۔ ایوان میں افراتفری پھیلانے والے نوجوان کو سیکورٹی اہلکاروں نے حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کردی۔ پارلیمنٹ کے باہر سے ایک مرد اور ایک خاتون کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

بی جے پی ایم کے پاس پراندرآئے تھے دونوں نوجوان

کرناٹک کے میسور سے بی جے پی ایم پی پرتاپ سمہا کے نام پروزیٹرپاس لائے تھے۔ سمہا بی جے پی کے ٹکٹ پر دوسری بار کرناٹک کی میسورسیٹ سے ایم پی منتخب ہوئے ہیں۔ اب ایم پی پرتاپ سمہا نے لوک سبھا اسپیکراوم برلا اورپارلیمانی امورکے وزیرپرہلاد جوشی سے ملاقات کرکےاپنی وضاحت دی۔ ایم پی سنہا کے پاس لوک سبھا میں داخل ہونے والے ساگراورمنورنجن نام کے دو نوجوان وزیٹرس گیلری میں پہنچے اورپھرایوان کے فرش پر چھلانگ لگا کراپنے جوتوں میں چھپا ہوا رنگین دھواں اڑایا۔ بتایا جاتا ہے کہ رکن پارلیمنٹ کے طورپرپرتاپ سمہا کا دورکئی تنازعات سے بھرا رہا ہے۔ وہ 2015 میں ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش کی تقریبات کے لیے کرناٹک حکومت کے خلاف آوازاٹھا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیپوسلطان صرف اسلام پسندوں کے لئے رول ماڈل ہوسکتا ہے۔ یہ بھی الزام لگایا گیا کہ وزیراعلیٰ سدارمیا ریاست میں جہادیوں کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔ اس معاملے میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے اس وقت کے وزیراعلیٰ سدارامیا کے خلاف شدید احتجاج بھی کیا تھا۔

   -بھارت ایکسپریس